مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اجلاس میں ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف اور ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے بحران شام کی تازہ ترین صورتحال پر غور کیا۔
بحران شام کے بارے میں ایران، روس اور ترکی کا پہلا سربراہی اجلاس بائیس نومبر دو ہزار سترہ کو روس کے شہر سوچی میں ہوا تھا اور تینوں ملکوں نے باہمی تعاون کے ذریعے شام کے بحران کو سیاسی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا تھا۔
سوچی اجلاس کے فیصلوں کے مطابق تینوں ملکوں نے آستانہ امن کے کا آغاز کیا تھا جس کے تحت شامی دھڑوں کے درمیان مذاکرات کے نو دور ہو چکے ہیں۔
آستانہ عمل کے تحت ایران، روس اور ترکی کے درمیان تعاون کے نتیجے میں داعش کے خلاف جنگ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے اور شام کے پچانوے فیصد سے زیادہ علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔
پیغام کا اختتام/