16 October 2024

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان کا بیان

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ایران میں دہشت گردانہ حملے کرنے والوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا رہے گا۔
خبر کا کوڈ: ۲۶۸۷
تاریخ اشاعت: 22:11 - October 01, 2018

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان کا بیانمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اہواز میں فوجی پریڈ کے موقع پر کئے جانے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ایران کی جانب سے میزائل حملے اور بمباری اس بات کا سخت انتباہ ہے کہ ایران کی ارضی سالمیت اور سرحدوں نیز ملک میں امن و امان کی صورت حال کو نشانہ بنانا ایسی ریڈ لائن کو عبور کرنے کے مترادف ہے کہ جس پر ایران ہرگز خاموش نہیں رہے گہ اور دہشت گردوں کو ہرگز بخشا نہیں جائے گا جس کی ایک مثال سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی پیر کے روز کی کارروائی ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ دہشت گردی کا حقیقی طور پر مقابلہ کرنے کے لئے عالمی برادری کے متحدہ سنجیدہ اقدام کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایران نے دہشت گردی کے خلاف مہم میں مکمل سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اس مہم میں تعاون کے نتیجے میں عراق اور شام میں اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

انھوں نے ایران کی فوجی مشاورت اور اسی طرح روس کے تعاون کے نتیجے میں شام اور اسی طرح عراق میں دہشت گردوں کو ملنے والی شکست کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے سلسلے میں امریکہ کے دوہرے معیار سے اس لعنت کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔

بہرام قاسمی نے اسی طرح ایٹمی معاہدے کے بارے میں کہا کہ مئی میں ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کے بعد یورپی یونین، روس اور چین کے ساتھ مذاکرات شروع ہوئے ہیں اور یہ مذاکرات بدستور جاری ہیں اور بیشتر معاملات میں مفاہمت ہو گئی ہے اور عنقریب نتائج سامنے آنے کی قوی امید ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے ناکام بنانے کی امریکی کوشش ناکام ہو گئی ہے اور اب امریکی پابندیوں کو ناکام بنانے کی کوشش جاری ہے اور ایٹمی معاہدے میں شامل چار جمع ایک اور یورپی یونین کی جانب سے کئے جانے والے وعدے پر عمل کی صورت میں امریکی پابندیاں بھی عملی طور پر شکست سے دوچار ہو جائیں گی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ امریکہ عالمی سطح پر تنہا ہوتا جا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ علاقے کے مسائل میں بھی امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکے ہیں جس کی ایک مثال یمن کی ہے جہاں امریکی حمایت یافتہ سعودی اتحاد کو شکست ہو رہی ہے اور اس ملک کے تمام تر محاصرے کے باوجود یمنی عوام کی استقامت جاری ہے اور اب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جوابی کارروائیوں کا دائرہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات تک پھیل چکا ہے اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جوابی کارروائیوں میں سعودی اتحاد کی فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں