مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، احتساب عدالت نے پاکستان کے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گاڑیوں اور گلبرگ لاہور کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے بینک اکاؤنٹس میں موجود رقم صوبائی حکومتوں کے حوالے کرنے کی ہدایت کر دی۔
اسحاق ڈار کے خلاف فیصلہ احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر نے آج صبح سنایا۔ عدالت نے پیر کے روز دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عدالت نے پنجاب حکومت کو اختیار دیا ہے کہ وہ جائیداد اپنے پاس رکھے یا نیلام کرے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ سابق وزیرخزانہ کی ضبط جائیدادیں نیلام کرنے کا حکم جاری کیا جائے۔ جائیدادیں نیلام کرنے سے ملنے والی رقوم قومی خزانے میں جمع کرائی جائیں گی۔
عدالت کو آگاہ کیا گیا تھا کہ دبئی میں سابق وزیر خزانہ کے تین فلیٹ ہیں۔ لاہور کے علاقہ گلبرگ میں ایک گھر ہے جب کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چار پلاٹس بھی ان کی ملکیت ہیں۔
سپریم کورٹ پاکستان نے اسحاق ڈار کا پاسپورٹ بھی بلاک کر دیا تھا جب کہ آٹھ مئی کو اسحاق ڈار کی سیینٹ رکنیت بھی معطل کر دی گئی تھی۔ سابق وزیرخزانہ کا نام رواں برس نو اگست کو بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔
گزشتہ سال احتساب عدالت نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر معلوم ذرائع سے زیادہ آمدنی اور اثاثے بنانے کے ریفرنس میں فرد جرم عائد کیا تھا۔
یاد رہے گزشتہ روز نیب کے تفتیشی افسر نے اسحاق ڈارکی بحق سرکار ضبط جائیداد کی تفصیل عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا 18 دسمبر 2017 کو اکاؤنٹس، گاڑیاں، شیئرز اور جائیداد ضبط کی گئی تھی جب کہ 14 دسمبر 2017 کو عدالت نے جائیداد قرقی کا حکم دیا تھا، جائیداد قرقی کے 6 ماہ بعد متعلقہ صوبائی حکومت عدالتی احکامات پر جائیداد قرق کرسکتی ہے۔
پیغام کا اختتام/