مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہمارے نمائند کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیوگوترس کو امید ہے کہ رواں ماہ کے اختتام تک انسانی حقوق کونسل میں شامل رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کا اجلاس اور ترک اسلحہ کانفرنس کا آغاز کیا جاسکے گا۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے ایک اعلی عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترس بڑی طاقتوں کے درمیان ترک اسلحہ مذاکرات میں جاری طویل تعطل کو دور کرنے اور انہیں مذاکرات کی میز پر لانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔
اسی دواران ایک امریکی عہدیدار نے بھی اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رویٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ مستقبل قریب میں ایٹمی ترک اسلحہ کو یقینی بنانا انتہائی دشوار ہوگا۔
کہا جارہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل عالمی ترک اسلحہ کے منصوبے پر رواں سال اپریل سے عملدرآمد شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔بے گناہ انسانوں کے خلاف ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے والا دنیا کا واحد ملک امریکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترک اسلحہ منصوبے کی مخالفت کر رہا ہے۔حکومت امریکہ نے حال ہی میں نئی ایٹمی اسٹریٹیجی کا بھی اعلان کیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایٹمی ہتھیاروں کی جدید کاری اور غیر ایٹمی حملوں کے مقابلے میں ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کا ارادہ رکھتی ہے۔
امریکہ کی نئی ایٹمی پالیسی میں اگرچہ روس اور چین دونوں کو اپنے لیے ایٹمی خطرات قرار دیا گیا ہے کہ تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ واشنگٹن کا اصل نشانہ روس ہے جو امریکہ کی ہم پلہ ایٹمی طاقت شمار ہوتا ہے۔ماسکو کا خیال ہے کہ امریکہ اپنے فوجی اخراجات اور ایٹمی طاقت میں اضافے کا جواز فراہم کرنےکے لیے روس کا نام بطور بہانہ استعمال کر رہا ہے۔
ادھر جرمنی کے وزیر خارجہ زگمار گیبریل نے بھی امریکہ کی نئی ایٹمی اسٹریٹیجی کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ دنیا میں ایٹمی اسلحے کی نئی دوڑ شروع ہوگئی ہے اور یورپ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی ترک اسلحہ کی کوششوں کی قیادت کے لیے آگے قدم بڑھائے۔ایٹمی ہتھیاروں پر پابندی کا معاہدہ ایک ایسا لازم الاجرا عالمی معاہدہ ہے جس کے تحت ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری، نگہداشت اس کے استعمال اور استعمال کی دھمکی دینا ممنوع ہے۔ اس معاہدے کے حامیوں کا خیال ہے کہ اقوام متحدہ میں اس منصوبے کی منظوری سے، ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ممالک پر ترک اسلحہ کے لیے دباؤ میں اضافہ ہوگا۔
پیغام کا اختتام/