مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکرعلی لاریجانی نے یوریشیائی بین المجالس کے اجلاس کے موقع پر قطر کی پارلیمنٹ کے اسپیکر حمد بن عبدالله بن زاید آل محمود سے ہونے والی ملاقات میں دوحہ کے خلاف دشمنانہ اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے اقدامات قطر پر اثرات مرتب نہیں کر سکتے اس لئے کہ دوحہ منطقی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ علاقائی ممالک کو ڈرانے کی پالیسی غلط ہے اور یہ غیر سنجیدہ اقدام ہے۔
قطر کی پارلیمنٹ کے اسپیکر حمد بن عبدالله بن زاید آل محمود نے اس موقع پر ایران اور قطر کے روابط کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قطر کی حکومت اور عوام کے سامنے ایران کی کافی اہمیت ہے اور ہم ایران کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکرعلی لاریجانی نے Russia Todayٹی وی چنیل کے ساتھ گفتگو میں ایران جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کی نئی تجویز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور یورپی یونین کے درمیان باہمی تعاون سے مایوس ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
ایرانی اسپیکر نے ماسکو اور انقرہ کے درمیان حالیہ طے پائے جانے والےادلب معاہدے کےحوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، روس اور ترکی کے ساتھ شامی مسئلہ حل کرنے کے لئے ایک مشترکہ اقدام پرغور کر رہا ہے۔ایرانی اسپکر نے کہا کہ آستانہ میں شام امن مذاکرات کا عمل اچھی طرح سے آگے بڑھ رہا ہے اور خطے میں امن برقرار رکھنے کے لئے رول ماڈل بھی ہے۔
انہوں نے روس کیجانب سے شام کو ایس 300 میزائل نظام کی سپلائی کے حوالے سے صہیونی ریاست کے رد عمل کے بارے میں کہا کہ
پیغام کا اختتام/