مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر ایران کے دفتر کے سیاسی امور کے سیکریٹری مجید تخت روانچی نے منگل کے روز برسلز میں یورپ ایران تعاون اور ایٹمی معاہدے کے مستقبل کے زیرعنواں ایک اجلاس سے خطاب اور جوہری شعبے میں ایران کی پندرہ سالہ کارکردگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے قدم آگے بڑھایا ہے اور تہران نے مذاکرات و مفاہمت کی اہمیت پر ہمیشہ تاکید کی ہے۔
صدر ایران کے دفتر کےسیاسی امور کے سیکریٹری مجید تخت روانچی نے یورپ کی توجہ اس طرف مبذول کرائی ہے کہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنے سے متعلق اس کے پاس ہمیشہ موقع نہیں رہے گا۔
انھوں نے کہا کہ کسی بھی بین الاقوامی معاہدے کو جار رکھنے کے لئے تمام فریقوں کی جانب سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کئے جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
مجید تخت روانچی نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے یکطرفہ طور پر اور غیر قانونی طریقے سے باہر نکلنے پر شدید تنقید کی اور کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ امریکہ کی منھ زوری کے مقابلے میں خاموش نہ رہے اور جوابی قدم اٹھائے۔
انھوں نے مشرق وسطی میں استحکام کے قیام اور بین الاقوامی تعلقات کے شعبے مین قانونی کی بالادستی کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایٹمی معاہدے کے دائرے میں یورپی ملکوں کی جانب سے عملی اقدامات کی ضرورت پر تاکید کی اور کہا کہ یورپ کو چاہئے کہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں اپنے فرائض پر عمل کے لئے میسر ہونے والے وقت کو غنیمت سمجھے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے آٹھ مئی کو یکطرفہ طور پر فیصلہ اختیار کرتے ہوئے بے تکے بہانوں سے اس معاہدے سے نکلنے اور ایرانی عوام کے خلاف پابندیاوں عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔یہی نہیں بلکہ امریکی حکومت نے ایمٹی معاہدے سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد ایران کے خلاف دباؤ کے تمام ہتھیار استعمال کرنا شروع کر دیئے اور وہ ایرانی عوام کے خلاف عائد پابندیوں پر تمام ملکوں کی حمایت حاصل کرنے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔
تاہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کہ جن میں مستقل رکن ممالک کی اکثریت شامل ہے، نیز ایٹمی معاہدے کے تمام فریق ملکوں اور یورپی یونین نےایٹمی معاہدے اور اسے باقی رکھے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور اور بین الاقوامی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس سلسلے میں ایران اور یورپ کے درمیان ایٹمی معاہدے کے تحفظ کے لئے مذاکارت بھی شروع ہوئے ہیں اور یورپ نے ایٹمی معاہدے کے دائرے میں اور ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک پیکیج پیش کرنے کا یقین دلایا ہے۔
ایران نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ یورپ کی جانب سے ایران کو پیش کئے جانے والے پیکیج سے ایرانی قوم کے حقوق کی ضمانت فراہم ہو گی۔
پیغام کا اختتام/