مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے سرحدی صوبے سیستان و بلوچستان کی عوامی کمیٹی کے سربراہ رضا بختیاری کے مطابق ایران پہنچنے والے زائرین میں تین سو خواتین، مرد اور بچے شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال چالیس ہزار پاکستانی زائرین چہلم امام حسین علیہ السلام میں شرکت کے لیے زمینی راستے سے ایران میں داخل ہوئے تھے اور اس سال توقع ہے کہ یہ تعداد ستر ہزار تک پہنچ جائے گی۔
عوامی کمیٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ زائرین امام حسین علیہ السلام کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کی غرض سے متعدد ڈاکٹر اور پیرا میڈکس رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب جمہوریہ آذربائیجان سے بھی ساٹھ افراد پر مشتمل زائرین حسینی کا پہلا قافلہ شمالی سرحدی علاقے آستارا کے راستے ایران میں داخل ہو گیا۔
توقع کی جارہی ہے کہ ایران کے شمالی ہمسایہ ملکوں سے بارہ ہزار زائرین چہلم امام حسین علیہ السلام میں شرکت کے لیے ایران کے راستے سے عراق جائیں گے۔
گزشتہ سال بھی ایران کے شمالی ہمسایہ ملکوں سے نو ہزار زائرین صوبہ گیلان کے راستے چہلم امام حسین علیہ السلام میں شرکت کے لیے عراق گئے تھے۔
نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب با وفا کا چہلم بیس صفر کو منایا جاتا ہے جس میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے ہر سال کروڑوں زائرین کربلائے معلی پہنچتے ہیں۔
پیغام کا اختتام/