مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، پاکستانی دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف نے ٹیلی فونک رابطہ کیا، ایرانی وزیرخارجہ نے پاک - ایران سرحد کے قریب 14 ایرانی سیکیورٹی گارڈز کی گمشدگی کا معاملہ اٹھایا جبکہ گارڈز کے اغوا کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے معاملے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قانون نافذ کرنے والے ادارے مغوی ایرانی گارڈز کی تلاش کے لئے متحرک ہیں اور میر جاوہ سے ملحقہ سرحدی علاقے میں فضائی نگرانی اور مزید اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں جبکہ پاک - ایران ڈی جی ایم اووز کے مابین ہاٹ لائن رابطہ ہوا ہے۔
در ایں اثنا ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بری فوج کے کمانڈر بریگیڈیر جنرل محمد پاکپور نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کی فوج اور پاکستانی بارڈر سیکورٹی فورس سے کئی بار رابطے کئے ہیں اور ان سے کہا ہے کہ اغوا کئے گئے سرحدی محافظین کی حفاظت اور شرپسند عناصر کو ایران کے سپرد کئے جانے کی ضمانت دیں اور اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری کو اور بہتر طریقے سے پورا کریں-
جنرل پاکپور کا کہنا تھا کہ اغوا کئے گئے سرحدی محافظ اس وقت پاکستان میں ہیں اور انہیں رہا کرانے اور ساتھ ہی دہشت گرد و شرپسند عناصر کے خلاف پاکستانی فوج کے ساتھ مشترکہ کارروائی کے لئے آمادہ ہیں۔
ایران کے سرحدی محافظوں کو اغوا کئے جانے کا واقعہ خواہ کسی بھی گروہ نے انجام دیا ہو بہرحال پاکستان کے اندر سے انجام دیا گیا ہے اس لئے توقع ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت اس طرح کے واقعات کی تکرار کی روک تھام کے لئے ٹھوس قدم اٹھانے کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کی پابندی کرے گی-
واضح رہے کہ پیر اور منگل کی درمیانی رات پاکستان سے متصل ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان کے سرحدی علاقے میرجاوہ میں تعینات 14 سیکیورٹی اہلکاروں کواغوا کرلیا گیا تھا۔
پیغام کا اختتام/