مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو کے ساتھ ملاقات میں ایران اور ترکی کے مابین 30 ارب ڈالر کے تجارتی لین دین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی جانب سے طے پانے والے معاہدوں پر عمل در آمد سے تہران اور انقرہ کے اقتصادی روابط مزید فروغ پائیں گے۔
اس موقع پر انہوں نے خطے میں قیام امن بالخصوص شامی بحران کے خاتمے کے لئے روسی شہر سوچی میں گزشتہ دنوں منعقدہ شام کی قومی مذاکراتی کانگریس کو اہم قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شام کی موجودہ صورتحال پر قابو پانے کے لئے مشاورت اور تعاون کو جاری رکھنا ہوگا۔
اس ملاقات میں ترکی کے وزیر خارجہ نے خطے میں ایران اور ترکی کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور ترکی کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ سے امریکہ اور اسرائیل میں برہمی پائی جاتی ہے ۔ ترکی کی شام کے شمالی علاقہ میں فوجی مداخلت عارضی اور صرف دہشت گردوں کے خلاف ہے اور ترکی شام کی سرزمین سے بہت جلد نکل جائے گا۔
پیغام کا اختتام/