اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئیٹر بیان میں سویڈن میں یمنی فریقوں کے درمیان معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران یمن میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں جنگ بندی کے ہر معاہدے کی حمایت کرتا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں ہونے والے مجرمانہ ہوائی حملوں کی روک تھام کے سلسلے میں عملی اقدام کرے تاکہ یمن کے بےگناہ عربوں کو سعودی عرب کے وحشیانہ اور مجرمانہ ہوائی حملوں سے بچایا جاسکے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ سعودی عرب نے یمن پر مسلط کردہ جنگ میں تمام عالمی ، انسانی اور اسلامی قوانین کو بے رحمی کے ساتھ پامال کیا ہے۔
سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔
پیغام کا اختتام/