مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مفاہمتی یادداشت پر یہ دستخط ایران اور پاکستان کے مشترکہ سرحدی کمیشن کے سہ روزہ اجلاس کے اختتام پر زاہدان میں کیے گئے۔
دونوں ممالک کے عہدیداروں نے تیل، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور سرحد کے دونوں جانب دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے سیکورٹی کے سخت اقدامات کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر برائے سیکورٹی محمد ہادی مرعشی نے کہا کہ سہ روزہ اجلاس میں ایرانی سرحدی محافظوں کے اغوا کا معاملہ سب سے زیادہ زیر بحث رہا اور پاکستان نے اس سلسلے میں مزید کوششوں کی یقین دہانی کرائی۔
واضح رہے کہ پندرہ اکتوبر کو ایران کی میرجاوہ سرحد پر زیروپوائنٹ علاقے سے انقلاب مخالف شرپسند و دہشت گرد عناصر نے بارہ ایرانی سرحدی محافظوں کو اغوا کر کے پاکستان منتقل کر دیا تھا بعدازاں جن میں سے پانچ کو آزاد کر دیا گیا۔
پیغام کا اختتام/