مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان مرکزی وزیر مختارعباس نقوی نے ارنا سے گفتگو میں ایران اور ہندوستان کے درمیان دیرینہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تہران اور نئی دہلی کے تعلقات ترقی کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
ہندوستان میں کروڑوں مسلمانوں کی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے مختارعباس نقوی نے کہا کہ ہندوستانی معاشرے میں مسلمانوں کو آئین کے مطابق برابر حقوق حاصل ہیں۔ ایران بھی جمہوری روایات اور اقدار پر یقین رکھنے والا ملک ہے اور معاشرے کے تمام طبقوں کو فعال بنانے کے لئے پُرعزم ہے۔
خطے میں ایران کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے مختار عباس نقوی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نہ صرف علاقائی امن و امان بلکہ عالمی امن و استحکام کے لئے اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں ایران کی پوزیشن مضبوط ہے اور تمام ممالک خطے میں ایران کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہیں اور ہندوستانی حکومت بھی ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے لئے پُرامید ہے۔
مختار عباس نقوی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے دہشت گردوں سے نمٹنے بالخصوص داعش کے خلاف جنگ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ داعش نہ صرف اسلام بلکہ پوری انسانیت کا دشمن ہے لہذا تمام اسلامی ممالک کو اس لعنت اور جتنے بھی دہشت گرد عناصر ہیں ان کی شکست کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ ایران کے صدر حسن روحانی کل ایک اعلی سطحی سیاسی اور اقتصادی وفد کے ہمراہ ہندوستان کے شہر حیدرآباد پہنچے۔ ایئرپورٹ میں صدر کا پر تپاک استقبال کیا گیا۔
ہندوستان کے دورے کے موقع پر صدر حسن روحانی اپنے ہندوستان ہم منصب، وزیراعظم نریندر مودی اور ہندوستان کی وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کریں گے اور ایران اور ہندوستان کے اعلی سطحی وفود کے مذاکرات بھی منعقد ہوں گے۔
اس دورے کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران اور ہندوستان کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے کے مقصد سے 15 مفاہمتی نوٹس اور معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔
حیدرآباد میں اپنے قیام کے دوران ایرانی صدر نماز جمعہ میں بھی شریک ہوں گے۔
پیغام کا اختتام/