اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

سعودی عرب میں جیزان ے علاقے التبہ الحمرا پر یمنی فوج کا کنٹرول

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب میں واقع جیزان کے سرحدی شہر میں کارروائی کرتے ہوئے التبہ الحمرا نامی علاقے کا کنٹرول حاصل کر لیا۔
خبر کا کوڈ: ۳۳۲۳
تاریخ اشاعت: 23:51 - December 30, 2018

سعودی عرب میں جیزان ے علاقے التبہ الحمرا پر یمنی فوج کا کنٹرولمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب کے علاقے جیزان میں کارروائی کرتے ہوئے سعودی اتحاد کے کئی فوجیوں کو ہلاک و زخمی کر دیا۔

دریں اثنا سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے شمالی یمن کے شہر صعدہ کے مغرب میں واقع سحار کے المہاذر علاقے پر چار بار بمباری کی۔

سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صعدہ کے شمال میں باقم کو بھی نشانہ بنایا اور صعدہ کے مغرب میں القد اور رازخ پر بھی حملے کئے۔

دوسری جانب شمال مغربی یمن کے صوبے حجہ میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی ہفتے کی کارروائی میں سعودی اتحاد کے ایک سو بیس فوجی ہلاک و زخمی ہو گئے۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب میں فوجی ٹھکانوں پر میزائل حملہ، گولہ باری اور ڈرون حملہ کیا۔ یہ کارروائیاں اور حملے سعودی اتحاد کی جانب سے سوئیڈن امن سمجھوتے اور الحدیدہ میں فائر بندی کی مسلسل جاری خلاف ورزی کے جواب میں کئے گئے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے ہفتے کی رات اعلان کیا ہے کہ الحدیدہ میں فائربندی کے سمجھوتے پر عمل شروع ہوتے ہی سعودی اتحاد کی جانب سے خلاف ورزی شروع ہو گئی اور فائربندی کے نفاذ کے پہلے مرحلے میں فائربندی کی ترپن بار خلاف ورزی کی گئی۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ سوئیڈن میں یمن کے امن مذاکرات میں الحدیدہ میں فائربندی کا سجمھوتہ طے پایا ہے اور اٹھارہ دسمبر سے اس سمجھوتے پر عمل درآمد کا آغاز بھی ہو گیا ہے۔

الحدیدہ بندگاہ یمنی عوام کی انسانی دوستانہ امداد کے لئے واحد ایسی بندرگاہ ہے کہ جس کے ذریعے امدادی سامان کی ترسیل آسانی سے انجام پا سکتی ہے۔

ادھر یمن کی اعلی انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ الحدیدہ بندرگاہ میں اقوام متحدہ کے اہلکاروں کی موجودگی کے پیش نظر یمنی عوام کا جاری محاصرہ جرم شمار ہوتا ہے۔

انھوں نے ٹوئٹ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے مبصرین کی ٹیم کی موجودگی میں الحدیدہ بندرگاہ کو ساحلی محافظین کے سپرد کیا جانا ایک ایسا اہم اقدام ہے جس کی بنا پر جارح ملکوں کی جانب سے امن سمجھوتے کی خلاف ورزی کرنے کا کوئی بہانہ باقی نہیں رہ جاتا۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے ہفتے کے روز سوئیڈن سمجھوتے کے پہلے مرحلے کے آغاز اور الحدیدہ بندرگاہ میں اقوام متحدہ کے نمائندوں کی موجودگی میں یمنی فوجیوں کی تعیناتی کے عمل میں تبدیلی کی خبر دی اور کہا کہ سوئیڈن امن سمجھوتے کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی الحدیدہ بندرگاہ میں نئی شکل میں تعیناتی کا پہلا مرحلہ شروع ہو گیا۔

واضح رہے کہ الحدیدہ میں فائربندی کے نفاذ کے باوجود سعودی اتحاد کی جانب سے اس فائربندی کی مسلسل خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں