مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے گذشتہ عرصے کے دوران ایران کی سیاسی اور اقتصادی کامیابیوں کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ آج اقوام متحدہ اور دیگر بڑی طاقتوں کو اس بات کا اعتراف ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقے کا سب سے زیادہ موثر اور طاقتور ملک ہے۔
صدر روحانی نے حیدرآباد دکن میں ہندوستان میں مقیم ایرانی طلبا کے اجتماع سے خطاب کے دوران کہاکہ ایران اس وقت روس اور ترکی کے ساتھ مل کر علاقے میں امن کی بحالی کے لئے انتہائی موثر ادا کررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شام اور عراق میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان ملکوں کے عوام کے شانہ بشانہ ایران کے کردار کے بارے میں کسی کو ذرہ برابر شک نہیں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکی صدر نے گذشتہ ایک برس سے ایٹمی معاہدے کو ناکام بنانے کی کوشش کی ہے لیکن ہرتین مہینے کے بعد وہ ایران پر عائد پابندیوں کے معطل رہنے کی مدت میں توسیع کردیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی امریکی کوششوں کا غاصب صیہونی حکومت اور چند چھوٹے اور ناقابل ذکر ملکوں کے علاوہ کوئی بھی دوسرا ملک ساتھ نہیں دے رہا ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران کتنا موثر ہوچکا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ پابندیاں قوموں کے ساتھ رابطے کو محدود نہیں کرتیں کہا کہ ایران نے دنیا کے ملکوں پر واضح کردیا ہے کہ اعلی دفاعی توانائیوں کے ساتھ ساتھ مذاکرات کی بھی بھرپور اور مکمل توانائی رکھتا ہے۔
پیغام کا اختتام/