مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے یورپی یونین کے حیرت انگیز اور غیر منطقی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ ایرانیوں کے خلاف پابندی سے متعلق یورپی یونین کا فیصلہ بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر اختیار کیا گیا ہے۔
یورپی یونین نے، جو اس بات کی دعویدار ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے کا تحفظ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، دو ہزار سولہ میں ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے بعد منگل کو ایران کے خلاف یورپی یونین کی پہلی پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کیا۔
گذشتہ سال تیس اکتوبر کو ڈینمارک نے کوئی ثبوت پیش کئے بغیر تہران پر ڈینمارک میں ایک حملہ انجام دینے کی کوشش کا الزام عائد کیا تھا جس کی ایران نے سختی کے ساتھ تردید کی تھی۔
دریں اثنا غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے صراحت کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ ایران کے خلاف ڈینمارک کے کیس میں اسرائیل کا براہ راست کردار رہا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بدھ کے روز یورپی یونین کی ایران مخالف پابندیوں کو دہشت گردی کے خلاف مہم میں یورپ کی عدم صداقت کا مظہر قرار دیا اور کہا کہ یورپی یونین، منافقین اور الاحوازیہ جیسے مجرم اور دہشت گرد گروہوں کا نام اپنی پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے کے بجائے ان کی حمایت کر رہی ہے۔
بہرام قاسمی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، علاقے میں دہشت گردی کے خلاف مہم کا علمبردار رہا ہے اور یورپ کی سلامتی بھی ایران کے اسی عمل کی مدیون منت ہے۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، جوابی کارروائی کے تحت یورپی یونین کے اس اقدام کے جواب میں مناسب ضروری اقدامات عمل میں لانے کا فیصلہ کرے گا۔
پیغام کا اختتام/