مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی مظاہرین نے امریکہ کی مداخلت کی شدید مذمت کی اور اعلان کیا کہ امریکہ کی فوجی موجودگی کا مقصد عراق کے تیل پر قبضہ کرنا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ امریکہ کے غاصبانہ قبضے کے نتیجے میں ان کا ملک تباہ ہو چکا ہے۔
شام سے امریکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے اعلان کے بعد عراق کے مختلف علاقوں میں امریکی فوجیوں کی نقل و حرکت کی رپورٹیں موصول ہوئی ہیں۔شام سے کچھ امریکی فوجی عراق کے صوبے الانبار کے عین الاسد فوجی اڈے منتقل ہوئے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے چھبیس دسمبر کو اس فوجی اڈے کا معائنہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ عراق سے امریکی فوجیوں کو واپس نہیں بلایا جائے گا۔
امریکی صدر کے اس بیان پر عراق کی مختلف جماعتوں اور اہم شخصیات نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
پیغام کا اختتام/