مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ امریکی کانگریس سے اپنے سالانہ خطاب کے سلسلے میں حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہونے کا انتظار کریں گے۔
اس سے قبل امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پلوسی نے گذشتہ ہفتے اپنے ایک مراسلے میں حکومتی شٹ ڈاؤن سے سیکورٹی کی فراہمی میں امریکہ کی اندرونی سلامتی کی وزارت اور خفیہ ادارے کی سرگرمیوں پر پڑنے والے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ٹرمپ سے اپیل کی تھی کہ وہ کانگریس سے اپنے سالانہ خطاب کا پروگرام ملتوی کر دیں۔
ٹرمپ نےاعلان کیا ہے کہ کانگریس سے اپنا سالانہ خطاب آئندہ ہفتے کریں گے جس پر امریکی کانگریس کی سربراہ نے امریکی صدر کو خبردار کیا کہ حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہونے تک انھیں کانگریس سے خطاب نہیں کرنے دیا جائے گا۔
سرانجام امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہونے کا انتظام اور جلد ہی کانگریس سے اہم خطاب کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ میکسیکو کی سرحد پر حائل دیوار کی تعمیر کے لئے پانچ ارب ستر کروڑ ڈالر کا بجٹ منظور نہ کئے جانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے بائیس دسمبر سے حکومتی شٹ ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے جس کے تحت آٹھ لاکھ سرکاری ملازمین کو تنخواہوں سے محروم کر دیا گیا ہے۔
ان میں سے کچھ کو بلاتنخواہ جبری چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے اور کچھ سے بلا تنخواہ کے کام لیا جا رہا ہے۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ تنخواہ سے محروم امریکا کے سرکاری ملازمین اپنی روز مرہ کی زندگی کی ضروریات حتی کھانے کے لئے خیراتی اداروں سے رجوع کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
بیشتر سرکاری ملازمین کو مجبورا لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہونا پڑ رہا ہے۔ فرانس پریس نے خبر دی ہے کہ صفوں میں موجود ضرورت مند لوگ اپنے نام لکھوانے کے بعد پلاسٹیک کے تھیلوں میں ضرورت کا سامان منجملہ آلو، پیاز، مرغ، انگور اور کھانے کے ڈبے نیز حفظان صحت کا سامان بھر رہے ہیں۔
پیغام کا اختتام/