16 October 2024

قومی مفادات کی تکمیل کے لئے داخلی توانائیوں پر انحصار ضروری، ڈاکٹر کمال خرازی

ایران کی خارجہ تعلقات کی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ ڈاکٹر کمال خرازی نے کہا ہے کہ خصوصی مالیاتی نظام ایس پی وی کے قیام کے بارے میں ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق یورپی یونین کے وعدوں کے باوجود اپنے قومی مفادات کی تکمیل اور حصول کے لئے داخلی صلاحیتوں اور توانائیوں پر ہی انحصار کرنا چاہئے۔
خبر کا کوڈ: ۳۵۳۵
تاریخ اشاعت: 17:48 - January 29, 2019

قومی مفادات کی تکمیل کے لئے داخلی توانائیوں پر انحصار ضروری، ڈاکٹر کمال خرازیمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی خارجہ تعلقات کی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ ڈاکٹر کمال خرازی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ جتنا ہو سکے اتنا یورپی ملکوں کے ساتھ تعاون کیا جانا چاہئے البتہ اس کا دار و مدار اس بات پر ہے کہ یورپی ممالک ایران کے ساتھ تعاون کے لئے کس قدر سنجیدہ ہیں-

انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدہ اور اس کی حفاظت ایران اور یورپی یونین کا اس وقت ایک مشترکہ ہدف ہے- ان کا کہنا تھا کہ اگر یورپی ممالک ایٹمی معاہدے میں باقی ہیں اورانہوں نے امریکا کے نکلنے کی مخالفت کی ہے تو اس کی وجہ خود یورپ کے مفادات ہیں-

ڈاکٹر کمال خرازی نے کہا  کہ یورپی ممالک نے محض ایران کے مفادات کی خاطر امریکی حکام سے اختلاف نہیں کیا ہے اور یہ سوچنا بالکل غلط ہے-

دوسری جانب ایران کے سینئیر ایٹمی مذاکرات کار اور نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے پیر اور منگل کی درمیانی رات ویانا میں آسٹریا کی وزیر خارجہ کیرین کینیسل سے ملاقات میں ایٹمی معاہدے کی حمایت کرنے پر آسٹریا کی قدردانی کرتے ہوئے ایران کے ساتھ یورپ کے خصوصی مالیاتی نظام ایس پی وی کے فوری قیام اور اس کو آپریشنل کئے جانے پر تاکید کی-

انہوں نے آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو سے بھی کہا کہ گذشتہ تین برسوں کی طرح پیشہ ورانہ اور غیر جانبدارانہ طریقے سے ان معاملات کا ڈٹ کر مقابلہ کریں جو آئی اے ای اے کی خود مختاری اور آزادی عمل کو متاثر کرتے ہوں اور کسی بھی صورت میں بیرونی دباؤ کو قبول نہ کریں-

انہوں نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں یورپی یونین کے وعدوں اور ان پر عمل درآمد کی رفتار کا ذکر کرتے ہوئے کہا  کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یورپی یونین اپنی سنگین اور تاریخی ذمہ داریوں پر عمل کرے گی-

ایران کے نائب وزیرخارجہ نے  کہا کہ اگر یورپی یونین ایٹمی معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر عمل نہ کر سکی تو اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس بھی اس معاہدے میں باقی رہنے کا کوئی جواز نہیں رہ جائے گا-

آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر یوکیا آمانو نے بھی اس ملاقات میں ایران اور ایجنسی کے درمیان تعاون کی سطح پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ تعاون جاری رہے گا-

پیغام کا اختتام/

 
 
آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں