اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا بیان ایٹمی معاہدے اور عالمی قوانین کے منافی

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر کے ایران مخالف بیان کو ایٹمی معاہدے اور عالمی قوانین کے منافی قرار دیا ہے۔
خبر کا کوڈ: ۳۵۸
تاریخ اشاعت: 16:56 - February 18, 2018

امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا بیان ایٹمی معاہدے اور عالمی قوانین کے منافیمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر ہربرٹ مک ماسٹر کے ایران مخالف بیان کو امریکی عہدیدار کی جانب سے دنیا کے تمام ملکوں کے لیے ایک دھمکی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مک ماسٹر کا یہ بیان نہ صرف جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی ہے بلکہ امریکہ کی جانب سے عالمی قوانین اور ضابطوں کی بھی کھلی پامالی ہے۔

امریکی صدر کے قومی سلامتی کے مشیر نے ہفتے کو میونخ سیکورٹی کانفرنس کے دوران انتہائی مضحکہ خیز بیان دیتے ہوئے خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بنیادی کردار ادا کرنے والے ایران کو مشرق وسطی میں عدم استحکام میں اضافے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

مک ماسٹر نے ایٹمی معاہدے کے حوالے سے امریکی عہد و پیمان کو توڑتے ہوئے دنیا کے تمام ملکوں کو ایران میں سرماریہ کاری نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا تھا۔

ایران کی وزارت خآرجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے امریکی عہدیدار کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ عالمی سطح پر امریکہ کی پے در پے ناکامیوں نے امریکی حکمرانوں کو دنیا کے سامنے عہد شکنی کرنے، اپنے قابل اعتماد نہ ہونے اور اپنی مخاصمانہ نیتوں کو ظاہر کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

بہرام قاسمی نے کہا کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر کے بیان نے اس بات میں شک و شبہے کی کوئی گنجائش باقی نہیں چھوڑی ہے کہ امریکہ ایٹمی معاہدے پر کامیاب اور نیک نیتی کے ساتھ علمدرآمد کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے اور وہ ایران اور عالمی برادری کے درمیان دو طرفہ تعاون اور فوائد کے حصول کی راہ میں روڑے اٹکانے کی کوشش کر رہا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ امریکی عہدیدار کا یہ بیان دنیا کے دیگر ملکوں کو دھمکی دینے کے مترادف ہی نہیں بلکہ جامع ایٹمی معاہدے نیز عالمی قوانین اور ضابطوں کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مسلسل ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کو وحشتناک معاہدہ قرار دیتے ہوئے اس کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم معاہدے کے دیگر فریق ملکوں اور عالمی برادری کی جانب سے اس کی مخالفت کی جا رہی ہے۔

پیغام کا اختتام/ 

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں