اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

افغانستان: طالبان نے2017 کی اپنی سرگرمیوں کی رپورٹ جاری کردی

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 2017 میں افغانستان میں حکومتی اداروں اور فوجی تنصیبات سمیت غیرملکی فوجیوں پر کل7500 حملے کئے گئے ان میں سے 48 خودکش تھے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ 2017 میں افغان حکومتی اداروں اور غیرملکی فوجیوں کے خلاف 48 خودکش حملوں سمیت 7500 خونی حملے کئے گئے۔
خبر کا کوڈ: ۳۶
تاریخ اشاعت: 13:44 - January 03, 2018

افغانستان : طالبان نے2017 کی اپنی سرگرمیوں کی رپورٹ جاری کردیمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، طالبان نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ 2017 میں امریکی فوج کے 13 ہیلی کاپٹر اور 7 ڈرون طیارے بھی مار گرائے گئے۔

طالبان کی طرف سے جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس گروہ کے حملوں میں کم ازکم 289 غیرملکی فوجی ہلاک اور 124 شدید زخمی ہوئے۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہےکہ طالبان کے حملوں میں 15 ہزار افغان فوجی ہلاک اور 9 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔مجاہد کا دعویٰ ہے کہ طالبان کے حملوں میں افغان فوج کے 408 اعلیٰ سربراہان بھی ہلاک ہوئے۔

طالبان کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجاہدین کی جانب سے 323 امریکی بکتر گاڑیوں کو قبضے میں لیا گیا اور 4 ہزار سے زائد افغان فوجی اہلکاروں نے ہتھیار ڈال کر طالبان میں شمولیت اختیار کی۔طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 2017 میں طالبان نے افغان اور امریکی فوج کے 3 ہزار سے زائد بکتر گاڑیوں کو تباہ کردیا۔

واضح رہے کہ طالبان کا دعویٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز پہلے ہی 220 بکتربند گاڑیاں طالبان کے قبضے میں جانے کی تصدیق کرچکے ہیں۔

خیال رہے کہ دنیا کی طاقتور ترین افواج کی موجودگی میں طالبان کے ہوشربا حملے استعماری طاقتوں کی افغان پالیسی پر سوالیہ نشان ہیں۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں