مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، مسجد بیت العتیق جامعہ عروة الوثقیٰ لاہور میں تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کا خطبہ جمعہ میں کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان امریکی ایجنڈے کے تحت ہے اس لئے کہ بن سلمان چین سے پاکستان کے تعلقات خراب اور یمن میں مزید افواج پاکستان طلب کرنے کے لئے پاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد خطرناک عزائم رکھتا ہے، اس نے اسلامی ممالک کی فوج بنانے کی آڑ میں پاکستان سے فوجی جنرل کو اپنے پاس بلا کر اپنی سکیورٹی کا بندوبست کروایا ہے۔
تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ نے کہا کہ محمد بن سلمان کے آنے سے چین کیساتھ عملی معاہدے اور تعلقات میں فعالیت ختم ہونے کا خدشہ ہے، کیونکہ امریکہ چین کو تنہا کرنا چاہتا ہے۔ شہزادہ 20 ارب ڈالر کے وعدے کے بدلے پاکستان سے فوج اور ایٹم بم لینے آرہا ہے اور پاکستان ایسے شخص کی آمد پر کرفیو لگا کر جشن منا رہا ہے۔
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ پاکستان میں خوف کی فضا چھائی ہوئی ہے کیونکہ درپردہ سب کو پتہ ہے کہ غلط ہو رہا ہے لیکن خوف کے باعث مصلحت کا لبادہ اوڑھے کوئی آواز بلند کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آل سعود ظالم و جابر خاندان ہے جو برطانیہ کی حمایت سے 1903 میں وجود میں آیا اور 1932 میں انھوں نے مکمل اقتدار سنبھال لیا۔ اور پھر خونریز جنگیں کی گئیں کہ جس میں ظلم کی انتہا کی گئی۔ اس گرو ہ نے سب مسلمان گروہوں میں نفرت، شدت پسندی اور تفرقہ بازی میں بھیانک کردار ادا کیا۔
دوسری طرف محمد بن سلمان کے حوالے سے خود امریکیوں کے اندر ایک بحث چھڑی ہوئی ہے، جس میں پارلیمنٹ و سینیٹ کہ جنھوں نے یہ قرارداد پاس کی ہے کہ یہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قاتل ہے لہٰذا اسے ہٹایا جائے اور قوی امکان ہے کہ آئندہ یہ ولی عہدی سے ہٹا بھی دیا جائے۔
واضح رہے کہ سعودی ولیعہد ناگزیروجوہات کی بناء پراب 16 فروری کے بجائے 17 سے 18 فروری تک پاکستان کے دورے پرجائیں گے اور ان کے دورے کے خلاف پاکستان میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے۔
پیغام کا اختتام/