16 October 2024

شام کی حمایت استقامتی محاذ کی حمایت ہے جس پر ہم فخر کرتے ہیں، رہبر انقلاب اسلامی

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ شام کے عوام اور حکومت کی حمایت کو ہم استقامتی محاذ کی حمایت سمجھتے ہیں اور اس پر پوری طرح فخر کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ: ۳۷۰۹
تاریخ اشاعت: 14:49 - February 26, 2019

شام کی حمایت استقامتی محاذ کی حمایت ہے جس پر ہم فخر کرتے ہیں، رہبر انقلاب اسلامیمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی نے تہران میں شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات میں  فرمایا ہے کہ امریکا اور اس کے علاقائی پٹھوؤں کو شکست دینے اور ان کے مقابلے میں کامیابی کا اصل راز شام کے صدر اور عوام کی استقامت  اور اس استقامت کو پوری قوت کے ساتھ جاری رکھنے پر آپ لوگوں کا اصرار ہے۔

  رہبرانقلاب اسلامی  نے شام کے بحران کے آغاز سے ہی شامی عوام اور حکومت کے لئے ایران کی حقیقی سچی اور مخلصانہ حمایت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ شام نے اپنی ثابت قدمی اور عوام کی حمایت سے امریکا، یورپ اور ان کے علاقائی اتحادیوں کے ایک بڑے اتحاد کے مقابلے میں استقامت  کا مظاہرہ کیا اور اس جنگ سے کامیابی کے ساتھ باہر نکلا۔

  آپ نے فرمایا کہ شام کے عوام اور حکومت کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کو ہم استقامتی محاذ کی حمایت سمجھتے ہیں اور اس پر پوری طرح فخر کرتے ہیں۔

  رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ  شام میں استقامتی محاذ کی فتح کی وجہ سے امریکی حکام شدید جھنجھلاہٹ کا شکار ہیں اور وہ نت نئی سازشوں اور منصوبہ بندیوں میں مصروف ہیں۔

آپ نے اس سلسلے میں کچھ مثالیں پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکی حکام شام میں جس حائل علاقے کے قیام کی بات کر رہے ہیں وہ انہی خطرناک سازشوں میں سے ایک ہے اس لئے ان سازشوں کو پوری قوت کے ساتھ مسترد کر دینے اور ان کے مقابلے میں ڈٹ جانے کی ضرورت ہے۔

آپ نے فرمایا کہ امریکی حکام عراق اور شام میں باقی رہنے کا منصوبہ بنائے ہوئے ہیں اور یہ ان کی انہی سازشوں کا ایک حصہ ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران اور شام ایک دوسر ے کے اسٹریٹیجیک ڈیپتھ ہیں اور استقامتی محاذ کی شناخت بھی اسی اسٹریٹیجک تعلقات سے وابستہ ہے، بنابریں دشمن کبھی بھی اپنے منصوبوں کو عملی جامہ نہیں پہنا سکے گا۔

شام کے صدر بشار اسد نے بھی اس ملاقات میں شام کے عوام اور حکومت کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی بے دریغ حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شام پر مسلط کی گئی جنگ بھی ایران پر مسلط کی گئی آٹھ سالہ جنگ کی ہی طرح تھی اور اسلامی جمہوریہ ایران اس پور ے واقعے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا۔

  شام کے صدر بشار اسد نے پیر کی شام اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے بھی ملاقات کی۔

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے دہشت گردوں کے مقابلے میں شامی فوج، عوام اور حکومت کی کامیابیوں کو انتہائی اہم قراردیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران ہمیشہ شام کے ساتھ رہے گا اور اس راہ میں وہ کسی بھی مدد سے دریغ نہیں کرے گا-

صدر مملکت ڈاکٹرحسن روحانی نے کہا کہ ایران، شام کی تعمیر نو کے عمل میں تعاون کرنے کے لئے بھی تیار ہے-

شام کے صدر بشار اسد نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شام کی حکومت اور عوام ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کی قیادت، حکومت اور عوام کی حمایت اور اسی طرح شام اور علاقے کی سیکورٹی  کے تحفظ میں ایران کے اہم کردار کے قدرداں ہیں، کہا کہ میں شکریہ ادا کرنے کے لئے ہی تہران آیا ہوں-

شام کے صدر نے کہا کہ ہم  شام میں قیام امن سے متعلق ایران کی کوششوں منجملہ آستانہ امن مذاکراتی عمل کے دائرے میں حالیہ سوچی اجلاس کی بھی حمایت کرتے ہیں-

ان کا کہنا تھا کہ شام میں سیاسی عمل اس طرح سے آگے بڑھنا چاہئے کہ شام کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے تحفظ کے ساتھ ساتھ شام کی تقدیر کا فیصلہ کرنے کے بارے میں صرف شامی عوام کو ہی حق حاصل ہو۔

واضح رہے کہ شام میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں منجملہ داعش کے خلاف جنگ میں شام کی فتح کے بعد بشار اسد کا یہ پہلا دورہ تہران تھا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے تہران میں شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات میں  فرمایا ہے کہ امریکا اور اس کے علاقائی پٹھوؤں کو شکست دینے اور ان کے مقابلے میں کامیابی کا اصل راز شام کے صدر اور عوام کی استقامت  اور اس استقامت کو پوری قوت کے ساتھ جاری رکھنے پر آپ لوگوں کا اصرار ہے۔

  رہبرانقلاب اسلامی  نے شام کے بحران کے آغاز سے ہی شامی عوام اور حکومت کے لئے ایران کی حقیقی سچی اور مخلصانہ حمایت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ شام نے اپنی ثابت قدمی اور عوام کی حمایت سے امریکا، یورپ اور ان کے علاقائی اتحادیوں کے ایک بڑے اتحاد کے مقابلے میں استقامت  کا مظاہرہ کیا اور اس جنگ سے کامیابی کے ساتھ باہر نکلا۔

  آپ نے فرمایا کہ شام کے عوام اور حکومت کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کو ہم استقامتی محاذ کی حمایت سمجھتے ہیں اور اس پر پوری طرح فخر کرتے ہیں۔

  رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ  شام میں استقامتی محاذ کی فتح کی وجہ سے امریکی حکام شدید جھنجھلاہٹ کا شکار ہیں اور وہ نت نئی سازشوں اور منصوبہ بندیوں میں مصروف ہیں۔

آپ نے اس سلسلے میں کچھ مثالیں پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکی حکام شام میں جس حائل علاقے کے قیام کی بات کر رہے ہیں وہ انہی خطرناک سازشوں میں سے ایک ہے اس لئے ان سازشوں کو پوری قوت کے ساتھ مسترد کر دینے اور ان کے مقابلے میں ڈٹ جانے کی ضرورت ہے۔

آپ نے فرمایا کہ امریکی حکام عراق اور شام میں باقی رہنے کا منصوبہ بنائے ہوئے ہیں اور یہ ان کی انہی سازشوں کا ایک حصہ ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران اور شام ایک دوسر ے کے اسٹریٹیجیک ڈیپتھ ہیں اور استقامتی محاذ کی شناخت بھی اسی اسٹریٹیجک تعلقات سے وابستہ ہے، بنابریں دشمن کبھی بھی اپنے منصوبوں کو عملی جامہ نہیں پہنا سکے گا۔

شام کے صدر بشار اسد نے بھی اس ملاقات میں شام کے عوام اور حکومت کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی بے دریغ حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شام پر مسلط کی گئی جنگ بھی ایران پر مسلط کی گئی آٹھ سالہ جنگ کی ہی طرح تھی اور اسلامی جمہوریہ ایران اس پور ے واقعے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا۔

  شام کے صدر بشار اسد نے پیر کی شام اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے بھی ملاقات کی۔

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے دہشت گردوں کے مقابلے میں شامی فوج، عوام اور حکومت کی کامیابیوں کو انتہائی اہم قراردیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران ہمیشہ شام کے ساتھ رہے گا اور اس راہ میں وہ کسی بھی مدد سے دریغ نہیں کرے گا-

صدر مملکت ڈاکٹرحسن روحانی نے کہا کہ ایران، شام کی تعمیر نو کے عمل میں تعاون کرنے کے لئے بھی تیار ہے-

شام کے صدر بشار اسد نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شام کی حکومت اور عوام ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کی قیادت، حکومت اور عوام کی حمایت اور اسی طرح شام اور علاقے کی سیکورٹی  کے تحفظ میں ایران کے اہم کردار کے قدرداں ہیں، کہا کہ میں شکریہ ادا کرنے کے لئے ہی تہران آیا ہوں-

شام کے صدر نے کہا کہ ہم  شام میں قیام امن سے متعلق ایران کی کوششوں منجملہ آستانہ امن مذاکراتی عمل کے دائرے میں حالیہ سوچی اجلاس کی بھی حمایت کرتے ہیں-

ان کا کہنا تھا کہ شام میں سیاسی عمل اس طرح سے آگے بڑھنا چاہئے کہ شام کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے تحفظ کے ساتھ ساتھ شام کی تقدیر کا فیصلہ کرنے کے بارے میں صرف شامی عوام کو ہی حق حاصل ہو۔

واضح رہے کہ شام میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں منجملہ داعش کے خلاف جنگ میں شام کی فتح کے بعد بشار اسد کا یہ پہلا دورہ تہران تھا۔

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں