مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کی قیدیوں کے امور کی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے العبیسہ نامی علاقے کو آزاد کرا لئے جانے کے بعد سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی افواج کے ہاتھوں اغوا ہونے والے چوبیس یمنی شہریوں کو آزاد کرانے کا اعلان کیا ہے۔
یمن سے ہی ایک اور خبر یہ ہے کہ یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس نے شمالی یمن کے صوبے صعدہ کے شہر باقم پر سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب میں نجران کے علاقے الاجاشر میں سعودی اتحاد کی ایک فوجی گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں سوار سعودی اتحاد کے تمام فوجی ہلاک ہو گئے۔
یمنی فوج نے اسی طرح سعودی عرب کے علاقے عسیر میں ربوعہ نامی علاقے میں سعودی اتحاد کی پیش قدمی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے کئی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا۔ ادھر الحدیدہ کے علاقے التحیتا میں سعودی اتحاد کے فوجیوں نے ایک سو بیس سے زائد مارٹر گولے فائر کرکے مختلف علاقوں کی زرعی اراضی کو تباہ کر دیا۔
دریں اثنا یمن میں انسانی حقوق کی تنظیم کی سربراہ کا کہنا ہے کہ انسان دوستانہ امداد سے قبل امریکی بم اور ہتھیار یمن منتقل ہوجاتے ہیں۔ یمن میں انسانی حقوق کی تنظیم کی سربراہ رضیہ المتوکل نے امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے اراکین کے ساتھ ہونے والی ایک نشست میں امریکی اراکین کانگریس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی عائد کریں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی اتحاد کی جانب سے استعمال کئے جانے والے امریکی ہتھیاروں سے اب تک ہزاروں یمنی شہری مارے جا چکے ہیں اور سعودی اتحاد کے حملے جنگی جرائم شمار ہوتے ہیں اور یمنی شہری امریکہ کو یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت میں برابر کا شریک سمجھتے ہیں اوراسی بنا پر یمنی عوام میں امریکہ سے شدید ناراضگی اور نفرت پائی جاتی ہے۔ انڈیپنڈینٹ نے بھی یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کے بارے میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی متعدد رپورٹوں کی بنیاد پر لکھا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، امریکہ اور برطانیہ کے ہتھیاروں کے ذریعے نہ صرف یمن کے خلاف جنگ و جارحیت جاری رکھے ہوئے ہیں بلکہ وہ اس ملک میں عوام کے قتل عام اور تباہی و بربادی کا سلسلہ بھی بدستور آگے بڑھا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، امریکہ اور بعض مغربی ملکوں کی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمنی عوام کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رہے ہیں اور اس جارحیت میں اب تک کم از کم ساٹھ ہزار یمنی شہید و زخمی اور لاکھوں دیگر بے گھر ہوئے ہیں جبکہ ایک کروڑ چالیس لاکھ یمنی شہریوں کو قحط و بھوک مری کا سامنا ہے -
پیغام کا اختتام/