مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے رایٹرز نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران کیخلاف امریکی دباؤ میں اضافہ ہونے کے پیش نظر، جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ معاہدے سے علیحدگی ایران کا ایک آپشن ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس متعدد آپشنز موجود ہیں جن کا ایرانی حکام جائزہ لے رہے ہیں اور ان میں سے ایک جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ معاہدے سے علیحدگی ہے۔
محمد جواد ظریف نے ایران مخالف امریکی پابندیوں کو بائی پاس کرنے کے حوالے سے کہا کہ پابندیوں کو پیچھے چھوڑنا کوئی آسان کام نہیں لیکن اسلامی جمہوریہ ایران اس قسم کی پابندیوں کی وجہ سے بہت تجربہ رکھتا ہے اور ایرانی عوام کی حمایت کیساتھ پابندیوں کے برے اثرات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی قوم کی حمایت اور مدد سے ایران مخالف امریکی دباؤ کیخلاف مزاحمت کر رہے رہیں اور اس بار بھی ایران مخالف امریکی دباؤ میں اضافہ ہونے کے باوجود ایرانی قوم کے درمیان یکجہتی اور اتحاد میں اضافہ ہوا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ کیساتھ مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ امریکہ کیساتھ مذاکرات ابتدا میں نتیجہ بخش تھے لیکن امریکہ نے ثابت کردیا کہ وہ غیر قابل بھروسہ ملک ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی حکومت اور عوام تیل کی مصنوعات پر انحصار کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ قومی پیداوار اور نان آئل مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ کرنے کے ذریعے پابندیوں کو پیھچے چھوڑ سکتے ہیں۔
پیغام کا اختتام/