مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صہیونی ریاست اس حقیقت سے بخوبی واقف ہے کہ ہم ان کے اقدامات کا سنجیدگی سے جواب دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار بریگیڈئر جنرل "رمضان شریف" نے آج بروز اتوار کو شہید فخری زادہ کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے اسلامی انقلاب کے ابتدا ہی سے ایران سے امریکی دشمنی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی انقلاب کی فتح سے پہلے ملک کے سارے معاملات امریکہ اور اس کے 130 ہزار مشیروں کے مشورے کے تحت تھے؛ انقلاب کے بعد، امریکہ اور صیہونیوں کے مفادات خطرے میں پڑ گئے اور صیہونیوں نے ایران کی عظیم قوم کو اپنے جرائم اور تجاوزات کی راہ میں رکاوٹ کے طور پر دیکھا۔
جنرل رمضان شریف نے کہا کہ صہیونی ریاست ایک قابض اور بغیر کسی تہذیبی تاریخ کی ریاست ہے جس نے پچھلے 70 سالوں کے دوران اسلامی ممالک کے 2700 اشرافیہ کا قتل کیا ہے اور ان کو ان قتلوں پر فخر ہے اور حتی کہ ان قتلوں کو کئی کتابوں میں شائع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کا مقصد اسلامی جمہوریہ ایران اور اسلامی ممالک کی سائنسی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنا ہے تا ہم ایران نے ماہرین کی کوششوں سے بہت سی اعلی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ایرانی سپریم لیڈر نے بھی سائنسی ترقی پر بہت زور دیا ہے۔