مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے پیر کے روز تہران میں شام کے نئے وزیر خارجہ فیصل مقداد سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں انھوں نے شام کے آنجہانی وزیر خارجہ ولید المعلم کو خراج عقیدت پیش کیا اور دشمنوں کے مقابلے میں شامی عوام کی جدوجہد اور استقامت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسی استقامت اور جدوجہد کی وجہ سے خطے میں استقامتی محاذ مضبوط ہوا ہے اور دشمنوں کی سازشیں اور ان کے خواب نقش برآب ہو گئے ہیں۔ ڈاکٹر ولایتی نے ایران اور شام کے مضبوط تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر استقامتی محاذ میں شام کا کردار فیصلہ کن ہے اور اس نے اپنے اس کردار کی بڑی بھاری قیمت ادا کی ہے۔
انھوں نے شام کی کامیابیوں کا کریڈٹ اس ملک کے صدر بشار اسد کو دیتے ہوئے کہا کہ شام کی قوم نے استقامتی محاذ کے اراکین کی مدد سے اسّی ملکوں پر مبنی سامراجی اور صیہونی محاذ کی سازشوں کو ناکام بنا دیا۔ عالمی امور میں قائد انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ یقینی طور پر کچھ لوگوں کے تصور سے بہت پہلے ہم اپنے شہیدوں خاص طور پر شہید فخری زادہ کے قتل کا بدلہ لے لیں گے اور دشمنوں کو جرائم جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اس ملاقات میں شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے دونوں ملکوں کے مستحکم تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس میں قائد انقلاب اسلامی آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے کردار کو انتہائي اہم قرار دیا۔