مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے تہران میں شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد سے گفتگو میں تاکید کی ہے کہ جب تک بیت المقدس کی غاصب اور دہشت گرد صیہونی حکومت کا وجود باقی ہے علاقے میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔
انھوں نے امت مسلمہ کے اتحاد کو دشمنوں کے مقابلے میں کامیابی کی ضمانت سے تعبیر کیا اور کہا کہ اسلامی ملکوں کی کامیابی کا راز، دین اسلام اور عوام پر ان کا بھروسہ اور دشمنوں کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کرنا ہے۔
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے بھی تہران میں شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد سے گفتگو میں تہران دمشق تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت، قتل و جارحیت اور انسانی حقوق کی پامالی پر استوار ہے۔
انھوں نے عبری و داعشی دہشت گردی و جارحیت کے مقابلے میں شام کی حکومت اور قوم کی استقامت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تشدد و جارحیت اور دہشت گردی کی بیخ کنی کی راہ میں شام کی حکومت اور قوم کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑے گا۔
بین الاقوامی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے بھی شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کہا ہے کہ استقامتی محاذ پر شام کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل رہا ہے اور اس کی بھاری قیمت بھی ادا کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے دورے پر آئے شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے بھی اپنے ملک کی حکومت اور قوم کے لئے ایران کی گرانقدر حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مختلف سیاسی، اقتصادی، سماجی و ثقافتی شعبوں میں ایران اور شام کے تعلقات بہت وسیع، مثالی اور خوشگوار ہیں۔
انھوں نے اسی طرح ایران اور شام کی حکومتوں اور قوموں کے درمیان دوستی و تعلقات میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے کردار و رہنمائی کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی قیادت و رہنمائی کی بدولت علاقے میں موثر اور بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے اپنے دورہ تہران میں ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے ملاقات میں مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے جو ایران کے سرکاری دورے پر اتوار کو تہران پہنچے، پیر کے روز ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے ملاقات کی۔