مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے مجید تخت روانچی نے کہا ہے کہ ایران نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں ہرقسم کی اصلاح اور مذاکرات کو سکیورٹی کونسل کی قرارداد 2231 کے خلاف قراردیتے ہوئے رد کردیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ میں اپنے ایک اعلامیہ میں مجید تخت روانچی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق مشترکہ ایٹمی معاہدہ ایک جامع اور بین الاقوامی معاہدہ ہے جو ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان منعقد ہوا ہے جس کا موضوع ایران کا ایٹمی معاملہ ہے اور جس کی توثیق سکیورٹی کونسل نے کی ہے ۔ مشترکہ ایٹمی معاہدہ طویل مذاکرات کے بعد منعقد ہوا، اس معاہدے کے مطابق ایران کے خلاف تمام اقتصادی پابندیو کو ختم ہوجانا چآہیے تھا ،اس معاہدے پر روس، چین، امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے دستخط کئے۔ امریکہ سکیورٹی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے معاہدے سے یکطرفہ طور پر خارج ہوگيا اور اس نے ایران کے خلاف دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کردیں جو غیر قانونی، غیر اخلاقی ، ظالمانہ اور سکیورٹی کونسل کی قرارداد اور ایٹمی معاہدے کے خلاف تھیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مشترکہ ایٹمیم عاہدہ ایک جامع معاہدہ ہے اور اس کے بارے میں کسی بھی قسم کی اصلاح اور مذاکرات مردود ہیں۔ ایران نے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل کرتے ہوئے اپنے وعدوں کو پورا کیا ہے اور اس معاہدے میں شریک تمام ممالک کو بھی اپنے وعدوں پر عمل کرنا چاہیے۔