مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگي کی سطح بڑھا کر بیس فیصد کرنا، امریکہ کی پابندیوں کا نتیجہ ہے اور یہ اقدام این پی ٹی کی خلاف ورزی نہیں ہے۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں میں پوری شفافیت ہے اور اس نے بیس فیصد افزودہ یورینیم کے پرامن استعمال کے عمل پر جوہری توانائي کی عالمی ایجنسی کے معائنہ کاروں کو پوری نگرانی کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔
روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کا نکلنا ہی، ایران کی جانب سے اپنی ایٹمی پابندیوں سے پیچھے ہٹنے کا سبب ہے۔