مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار روس کے دورے پر آئے ہوئے "محمد جواد ظریف" نے آج بروز منگل کو اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کے دوران، روس میں تیار کردہ ویکسین اسپوٹنک وی کو ایران میں رجسٹر کیا گیا اور ہمیں امید ہے کہ جلد ہی اس ویکسین کو خریدنے سمیت دونوں ملکوں کے درمیان اس کی مشترکہ تیاری کا آغاز کر سکیں گے۔
خیال رہے کہ روس کی اسپوٹنک وی ویکسین کو اگست 2020 میں رجسٹر کیا گیا تھا اور محدود استعمال کا آغاز گزشتہ نومبر میں ہوا تھا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ برس اگست میں کہا تھا کہ روس دنیا کا پہلا ملک بن گیا جس نے دو مہینے سے بھی کم عرصے میں انسانوں پر ٹرائل کے بعد کورونا وائرس کی ویکسین کے استعمال کی باقاعدہ منظوری دے دی
انہوں نے کہا تھا کہ اس اقدام کو سائنسی صلاحیت کے ثبوت کے طور پر ماسکو نے پیش کیا۔
روسی صدر نے کہا تھا کہ یہ ویکسین ماسکو کے گمالیا انسٹی ٹیوٹ نے تیار کی اور یہ محفوظ ہے اور یہاں تک کہ اسے ان کی بیٹی کو بھی دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ روس ڈائریکٹ انوسمنٹ فنڈ کے سربراہ کیرل دیمیتروف نے کہا کہ روسی ساختہ ویکسین دنیا کی اولین رجسٹرڈ کورونا ویکسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپوٹنک وی ویکسین ہنگامی استعمال سرٹیفیکیٹ کی حامل ہے اور کورونا کے خلاف 91.4 فیصد موثر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپوٹنک وی فروری 2021 میں عوامی سطح پر دستیاب ہو گی جبکہ عالمی مارکیٹ میں ویکسین کی خوراک 10 ڈالر سے کم ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ روس کی تیار کردہ اسپوٹنک وی کو دیگر ویکسین کے مقابلے میں ذخیرہ کرنا آسان اور منفی 2 تا 8 درجہ حرارت پر رکھی جا سکتی ہے۔
کیرل دیمیتروف نے دعوی کیا کہ اسپوٹنک وی دیگر ویکسینز کے مقابلے میں سستی ہے۔