مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے یورپی خارجہ پالیسی کے سربراہ بوریل کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم امریکہ اور تین یورپی ممالک کے حالیہ اقدامات کے پیش نظر مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں غیر رسمی اجلاس بلانے کا وقت مناسب نہیں سمجھتے ہیں۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں عملی طور پر امریکہ کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آرہی ہے اور بائيڈن انتظامیہ بھی سابق صدر ٹرمپ کی شکست خوردہ پالیسیوں پر گامزن ہے۔ سعید خطیب زادہ نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے میں لینے اور دینے کامعاملہ 5 سال پہلے انجام پاچکا ہے اب عمل کا وقت ہے ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل کرچکا ہے اب امریکہ اور تین یورپی ممالک کو اپنے وعدوں پر عمل کرنا چاہیے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ امریکہ کو مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل کرتے ہوئے ایران کے خلاف تمام پابندیوں کو ختم کرنا چاہیے اور اس کام کے لئے مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے بلکہ انھیں اپنے وعدوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔