مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شامی وزیر اعظم نے شام کے دورے پر آئے ہوئے نائب ایرانی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے امور "سورنا ستاری" سے ایک ملاقات کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک ایران سے تعاون کے ذریعے شام میں تعلیمی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بنیادی ڈھانچوں کو توسیع دینے کا خواہاں ہے۔
عرنوش نے اس امید کا اظہار کردیا کہ کہ، ایران کیساتھ ساتھ ڈاکٹریٹ طلبا کی مشترکہ تعلیم کیلئے تعاون میں اضافہ ہوکر ڈاکٹریٹ کے سیٹ 100 تک پہنچ جائیں گے۔
شامی وزیر اعظم نے جوہری معاہدے سے متعلق ایران کے موقف و نیز ایرانی جوہری کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سائنسی کامیابیوں کے حصول کیلئے اپنے حق کے دفاع کی ایرانی کوششوں اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں شام کی حمایت؛ انتہائی قابل قدر ہیں۔
اس موقع پر نائب ایرانی صدر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے امور نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ایکولوجی ٹیکنالوجی کے شعبے میں اپنے تجربات کو شمالی افریقہ اور مشرق وسطی کے علاقے سے شیئر کرنے پر تیار ہے۔
انہوں نے شام میں شام ریڈیو تھراپی ڈیوائس کی ضرورت پر شامی وزیر اعظم کی خواست کے جواب میں کہا کہ ہم شامی کی اس ضرورت کو پورا کرنے کیلئے مغربی کمپنیوں کے مقابلے میں کم قیمت پر یہ ڈیوائس اور جدید آلات مہیا کرسکتے ہیں۔