مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عید مبعث کی مناسبت سے ٹی وی چینل پر اپنے براہ راست خطاب میں بعثت کو دنیائے بشریت کے لئےعظیم ہدیہ قراردیتے ہوئے فرمایا: بعثت کے عظيم اہداف ہیں جن میں توحید سب سے بڑا ہدف ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عید مبعث کی مناسبت سے ایرانی عوام ، امت مسلمہ اور دنیا کے حریت پسندوں اور انصاف پسندوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی نے بعثت میں پیغمبر اسلام کے قلب مقدس کو گرانبہا امانت کا مخزن قراردیا۔ اور وہ گرانبہا امانت وحی الہی تھی اورعالم وجود میں پیغمبر اسلام (ص) کے دوش پرسنگین ترین ذمہ د اری رکھ دی گئی اور اس سنگين ذمہ داری میں بشر کی ہدایت شامل ہے اور بعثت در حقیقت دنیائے بشریت کے لئے ایک عظیم ہدیہ ہے۔ آج کے دن اللہ تعالی نے اپنے رسول (ص) کو ظاہری طور پر رسالت کے منصب پر فائز کیا ہے پیغمبر اسلام ، رسول الہی بنے ہیں۔ پیغمبر اکرم کی ذمہ داری دنیا میں الہی اہداف کو فروغ دینا ہے اور تمام انبیاء کی بعثتوں کے اہداف الہی اہداف رہے ہیں اور خود پیغمبر اکرم (ص) کا ہدف بھی الہی ہدف کی پیروی اور اتباع ہے۔
انبیاء کا ہدف دنیا میں الہی نظام برپا کرنا ہے اور اس نظام کو اللہ تعالی کی کتاب کی روشنی میں فروغ دینا ہے یہ الہی سیاسی نظام ہے۔جو کتاب الہی کے اصول اور اساس پر استوار ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اللہ تعالی کے توحیدی نظام میں انسان کی زندگی کے لئے جامع اور ہمہ گیر پروگرامز ہیں الہی نظام انسان کو اخلاقی اقدار اور انسانیت کی طرف ہدایت کرتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عالمی سامراجی طاقتون کی انقلاب اسلامی کے ساتھ خصومت اور دشمنی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کے ساتھ عالمی سامراجی طاقتوں کی دشمنی کی اصل وجہ یہی ہے کہ انقلاب اسلامی نے دنیا میں توحیدی اور الہی نظام کو پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ہے اور دنیا میں انبیاء (ع) کے نظام کو متعارف کرانے کے سلسلے میں پہلا قدم اٹھایا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عالمی سامراجی طاقتوں کے گمراہ کن پروپیگنڈے اوران کی جعلی تبلیغات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن حقائق کو بدل کر پیش کرنے کی مہارت رکھتا ہے ۔ سعودی عرب نے گذشتہ 6 برس سے یمن کے مظلوم اور نہتے عرب مسلمانوں پر وحشیانہ اور مجرمانہ جنگ مسلط کررکھی ہے اس ظالمانہ جنگ میں سعودی عرب نے یمن کے اسپتال، مساجد ، اسکول ، تاریخی اور دینی مقامات کو وحشیانہ بمباری کرکے تباہ و برباد کردیا ، امریکہ ، یورپ اور حتی اقوام متحدہ نے ایک آہ تک نہیں نکالی ۔ لیکن جب 6 سال بعد یمنی فورسز اور قبائل نے کہیں سے ہتھیار خرید لئے یا خود بنا لئے اور سعودی عرب کی 6 سالہ بربریت اور جارحیت کا جواب دینا شروع کیا تو دنیا کی تمام سامراجی طاقتوں کی چیخیں نکل گئیں، امریکہ نے بولنا شروع کردیا ، یورپ نے رونا شروع کردیا اور اقوام متحدہ نے شور مچانا شروع کردیا کہ سعودی عرب پر میزائل حملہ ہوا ہے اور سعودی عرب کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ، ہم سعودی عرب کا دفاع کریں گے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ اور یورپی ممالک یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ میں برابر کے شریک ہیں سعودی عرب کو یمن پر جنگ مسلط کرنے کی ہری جھںڈی امریکہ نے دکھائی تھی اوریمنی عوام پر ہونے والے مظالم میں امریکہ سعودی عرب کے ساتھ برابر کا شریک ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اقوام متحدہ بھی مظلوم اقوام کا حامی ادارہ نہیں بلکہ وہ بھی عالمی سامراجی طاقتوں کا ایک ذيلی ادارہ ہے جو انھیں کے اہداف کی پاسبانی کرتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کے علاقائي ممالک میں حضور کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کا شام اور عراق میں حضور وہاں کی حکومتوں کی درخواست پر ہے اور ایران نے مذکورہ ممالک میں امریکہ کے پروردہ داعش دہشت گردوں کے خاتمہ کے سلسلے میں اہم اور بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ ایران علاقہ کی مظلوم اور ستمدیدہ اقوام کے ساتھ ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: عراق اور شام میں امریکہ کی فوجی موجودگی غیر قانونی اور ناجائز ہے اور امریکی فوج کا خطے سے انخلا علاقائی اقوام کا سب سے اہم اور بڑا مطالبہ ہے۔