اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

بھارتی سرکار پر اپوزیشن پارٹیوں کی شدید تنقید اور سنگین الزامات

بھارت میں کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے کہا کہ بھارتی سرکار دیگر ممالک میں اپنا قد اونچا کرنےکیلئے ٹیکے بھیج رہی ہے اور اس کی ملک کے صحت مشن پر توجہ بہت کم ہے۔
خبر کا کوڈ: ۴۳۹۰
تاریخ اشاعت: 1:10 - March 19, 2021

بھارتی سرکار پر اپوزیشن پارٹیوں کی شدید تنقید اور سنگین الزاماتمقدس دفاع نیوز ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارت میں کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے کہا کہ بھارتی سرکار دیگر ممالک میں اپنا قد اونچا کرنےکیلئے ٹیکے بھیج رہی ہے اور اس کی ملک کے صحت مشن پر توجہ بہت کم ہے ۔ لوک سبھا میں اپوزیشن نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ ملک میں کووڈ سے بچاؤ کی ٹیکہ کاری کا عمل ٹھیک طرح سے نہیں چل رہا ہے اور اب تک بہت کم لوگوں کو ٹیکہ لگا ہے لیکن حکومت اپنے لوگوں کو نظر اندازکر کے غیر ملکوں میں کووڈ کا ٹیکہ بھیج کر واہ واہی لوٹ رہی ہے۔لوک سبھا میں کانگریس کے منیش تیواری نے اگلے مالی سال کےلئے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے گرانٹ کے مطالبات پر بحث کی شروعات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ٹیکہ کاری کا عمل ٹھیک طرح سے نہیں چل رہا ہے۔ لوگ کورونا کا ایک ہی ٹیکہ لے رہے ہیں جبکہ دوسرے ٹیکے میں کئی لوگ ندارد ہیں۔ اس سے کورونا نہیں رکے گا اور ٹیکہ کاری کا بھی کوئی جواز نہیں رہ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کی ٹیکہ کاری میں بھی حکومت کی پالیسی واضح نہیں ہے اس لئے ٹیکہ کاری کا عمل ٹھیک طرح سے نہیں چل رہا ہے۔
منیش تیواری کا کہنا تھا کہ ملک کی آبادی کے حساب سے ابھی تک ہمارے یہاں محض ۰ء۴۵؍فیصد لوگوں کی ٹیکہ کاری ہوئی ہے جبکہ پانچ کروڑ ٹیکے غیر ملکوں کو د ئیے گئے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ حکومت اپنے لوگوں کی جان پر کھیل کر ٹیکہ سفارت کو اہمیت دے رہی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ صحت مشن پر حکومت کم توجہ دے رہی ہے۔
جنتا دل یونائٹیڈ کے راجیو رنجن سنگھ نے حکومت کا ایک طرح سے دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کورونا عالمی وباء ہے اور اس کے سلسلے میں کسی کو سیاست نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ۳۰؍جنوری کو پچھلے سال پہلا معاملہ آیا اور حکومت نے اس پر فوراً کارروائی شروع کردی تھی اس میں کہیں تاخیر نہیں ہوئی ۔ راجیو رنجن سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے پچھلے سال ۲۵؍ مارچ کو لاک ڈاؤن نافذ کیا تھا اور لوگوں میں کورونا کے سلسلے بیداری پیدا کی تھی جس کی وجہ سے وباء کا اثر کچھ کم ہو سکا اور لوگوں میں بیداری پیدا ہوئی ہے۔

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں