مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق چین کے وزیر خارجہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی دعوت پر تہران کے دورے پر ہیں جہاں وہ ایرانی حکام کے ساتھ دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور عالمی مسائل کے بارے میں گفتگو اور تبادلہ خیال کریں گے۔ ایران اور چین کے درمیان سیاسی، ثقافتی اور تجارتی شعبوں میں گہرے ، دوستانہ اور مضبوط تعلقات قائم ہیں۔ امریکہ کی اقتصادی پابندیوں کے باوجود ایران اور چین کے درمیان تجارتی اور سفارتی تعلقات بدستور قائم رہے ہیں۔ چين نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے سلسلے میں بھی اہم کردار ادا کیا ، چین گروپ 1+5 کے رکن ممالک میں شامل ہے۔چین ایران کے تیل کا اہم خریدار ملک ہے۔
ایران کی بیرونی تعلقات کے سلسلے میں مشرقی بلاک پر قریبی اور ترجیحی نگاہ ہے جس میں چین کو خاص اہمیت حاصل ہے۔چین کے وزیر خارجہ کے دورہ تہران کے دوران ایران اور چین کے درمیان 25 سالہ تعاون کی جامع سند پر بھی دستخط متوقع ہیں۔ اس سند میں دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی، ثقافتی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے پر تاکید کی گئی ہے دونوں ممالک کے درمیان یہ جامع سند ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعلقات بھی برقرار ہیں حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ فوجی مشقیں بھی انجام پذیر ہوئی ہیں۔ چین اور ایران کے تعلقات بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ دونوں ممالک خطے میں غیر علاقائی طاقتوں کی موجودگی کے خلاف ہیں۔ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں ہیں۔ چین کی مشرق وسطی پر خصوصی نگاہ ہے۔ چینی وزیر خارجہ تہران کے بعد بعض دیگر علاقائی ممالک کا دورہ بھی کریں گے۔