مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ بات محمد جواد ظریف نے آج بروز منگل بشکیک میں کرغزستان کے وزیر خارجہ روسلان کازاکبایف کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اس ملاقات کے دوران انہوں نے دوطرفہ امور، علاقائی تعاون اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ عید نوروز اور کرغزستان میں حالیہ صدارتی انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے عوام کے ساتھ ہمارے ملک کے گہرے تاریخی اور ثقافتی تعلقات کا حوالہ دیا۔
ظریف نے موجودہ صلاحیتوں کے باوجود معاشی تجارتی تعلقات کے حجم کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے تعلقات خاص طور پر انجینئرنگ ، سڑک کی تعمیر ، ڈیم کی تعمیر ، تھرمل ، شمسی اور بجلی گھروں کی تعمیر ، نقل و حمل اور راہداری کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لئے موجودہ صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے مابین تعاون کی ترقی میں کرونا وائرس کے ساتھ ساتھ یکطرفہ ، غیر قانونی اور جابرانہ امریکی پابندیوں جیسے حائل رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ ویکسینیشن کے ساتھ اس بیماری پر قابو اور امریکی وعدوں پر عمل کے ساتھ پابندیوں کے وائرس کا خاتمہ کیا جائے گا۔
ہمارے وزیر خارجہ نے پابندیوں کے شعبے میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو محفوظ بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران یوریشین اقتصادی یونین کے ساتھ مکمل تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے۔
کرغزستان کے وزیر خارجہ نے کرونا کی روک تھام کیلیے کرغزستان کے عوام کو انسانی امداد بھیجنے پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے زراعت ، ادویات کی تیاری ، بجلی گھروں کی تعمیر سمیت کثیر الجہتی کے شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ کے خواہاں ہے۔