مقدس دفاع نیوز ایجنسی ان خیالات کا اظہار "نظام الدین زاہدی" نے اتوار کے روز تہران میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ایک مستقل ممبر کی حیثیت سے ایران کی شمولیت، اس تنظیم کے منصوبوں میں سے ایک ہے اور تنظیم کے فیصلے تمام ممبر ممالک کی رضامندی سے ہونے ہوں گے۔
تاجکستان اس وقت تنظیم کی سربراہی کر رہا ہے؛ سپتمبر مہینے میں شنگھائی تعاون تنظیم کے 20 ویں اجلاس میں تاجکستان کی سربراہی کا خاتمہ ہوگا اور پہر اس تنظیم کی قیادت، ازبکستان کو سونپ دیا جاتا ہے۔
انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی رکنیت سے متعلق تاجکستان کے موقف سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ پہلے فرد تھے جنہوں نے اس تنظیم میں ایرانی کی رکنیت کی تجویز دی۔
تاجک سفیر نے کہا کہ اس تنظیم میں ایرانی کی رکنیت، شنگھائی تعاون تنظیم کے منصوبوں میں سے ایک ہے اور اگر دیگر ممالک اس فیصلے کو تسلیم کریں تو تاجکستان بھی اس سے اتفاق کرتا ہے۔
انہوں نے شنگھائی تعائن تنظیم کے 20 ویں اجلاس میں ایران کی دعوت سے متعلق کہا کہ ہم ایران میں صدراتی انتخاباب کے انعقاد اور اس کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بعد نئے ایرنی صدر کو مذکورہ اجلاس میں حصہ لینے کی دعوت دیتے ہیں۔