مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے تہران میں دفاع مقدس کے علوم و معارف کے زیرعنوان ایک قومی سمینار سے خطاب کے دوران کہا کہ دنیا بہت تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور اس دوران ایک طرف سے سامراجی طاقتیں اپنی ثقافت دوسروں پر مسلط کرنا چاہتی ہیں تو دوسری جانب قومیں اپنی اقدار کو اپنے اپنے معاشروں پر حاکم کرنا چاہتی ہیں -
جنرل باقری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران دنیا کے پینتیس ملکوں نے عراق کی بعثی صدامی حکومت کی ہر طرح سے مالی اسلحہ جاتی اور نظریاتی حمایت کی تھی کہا کہ اس جنگ کے دوران دشمنوں کی کم سے کم خواہش یہ تھی کہ ایران ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے اور ان کی زیادہ سے زیادہ خواہش یہ تھی کہ اسلامی جمہوری نظام کا خاتمہ ہوجائے - انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام نے اس جارحیت کا مقابلہ کیا اوراس مقابلے کو ایک مقدس دفاع میں تبدیل کردیا اور خالی ہاتھوں اس حملے کا مقابلہ کیا -
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ ایرانی عوام کو خطرات کے مقابلے میں اپنی دفاعی توانائیوں تک پہنچنے کے لئے مختلف وسائل منجملہ طاقتور دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے جن کو وہ حاصل کرکے رہے گی ۔
پیغام کا اختتام/