مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابقگزشتہ روز دونوں رہنماؤں کی ملاقات جاتی امرا میں ہوئی جس میں فیصلہ کیاگیاکہ کل (منگل27 فروری کو) پارٹی کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں قائم مقام صدر بنانے کی منظوری لینے کے بعد پارٹی انتخابات کرائے جائیں گے۔
ملاقات میں عوامی رابطہ مہم، پارٹی صدارت کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعدکی صورتحال اور مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات سمیت پارٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں نوازشریف نے شہبازشریف کو باضابطہ طورپرآگاہ کیاکہ (ن) لیگ کے صدر وہی ہونگے۔ کل مجلس عاملہ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کوپہلے قائم مقام صدر بنایا جائے گا جس کے لیے منظوری سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں لی جائے گی۔ شہبازشریف کو باقاعدہ پارٹی صدر بنانے کیلیے پارٹی انتخابات کرائے جائیںگے۔
سابق وزیراعظم نوازشر یف اور وزیراعلیٰ شہبازشریف کی ملاقات میں پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کے اجلاس کے معاملات کوحتمی شکل دے دی گئی، پنجاب سے سینیٹ انتخابات میں بھرپورکامیابی کیلئے تمام معاملات کی نگرانی شہبازشریف خودکرینگے، ملاقات میں سینیٹ انتخابات، نیب مقدمات، احد چیمہ کی گرفتاری اور پارٹی کے صدارتی انتخابات سمیت دیگر امور پر مشاورت کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میاں نوازشریف نے کہاکہ پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو سینیٹ انتخابات سے بطور جماعت الگ کردینا انصاف نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی صدارت کیلئے کلثوم نواز اور مریم نواز کا نام بھی لیا جا رہا ہے تاہم نیب میں مریم نوازپر کیسزاور کلثوم نواز کو ان کی بیماری کی وجہ سے شاید ڈراپ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز دونوں رہنماؤں کی ملاقات جاتی امرا میں ہوئی جس میں فیصلہ کیاگیاکہ کل (منگل27 فروری کو) پارٹی کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں قائم مقام صدر بنانے کی منظوری لینے کے بعد پارٹی انتخابات کرائے جائیں گے۔
ملاقات میں عوامی رابطہ مہم، پارٹی صدارت کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعدکی صورتحال اور مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات سمیت پارٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں نوازشریف نے شہبازشریف کو باضابطہ طورپرآگاہ کیاکہ (ن) لیگ کے صدر وہی ہونگے۔ کل مجلس عاملہ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کوپہلے قائم مقام صدر بنایا جائے گا جس کے لیے منظوری سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں لی جائے گی۔ شہبازشریف کو باقاعدہ پارٹی صدر بنانے کیلیے پارٹی انتخابات کرائے جائیںگے۔
سابق وزیراعظم نوازشر یف اور وزیراعلیٰ شہبازشریف کی ملاقات میں پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کے اجلاس کے معاملات کوحتمی شکل دے دی گئی، پنجاب سے سینیٹ انتخابات میں بھرپورکامیابی کیلئے تمام معاملات کی نگرانی شہبازشریف خودکرینگے، ملاقات میں سینیٹ انتخابات، نیب مقدمات، احد چیمہ کی گرفتاری اور پارٹی کے صدارتی انتخابات سمیت دیگر امور پر مشاورت کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میاں نوازشریف نے کہاکہ پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو سینیٹ انتخابات سے بطور جماعت الگ کردینا انصاف نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی صدارت کیلئے کلثوم نواز اور مریم نواز کا نام بھی لیا جا رہا ہے تاہم نیب میں مریم نوازپر کیسزاور کلثوم نواز کو ان کی بیماری کی وجہ سے شاید ڈراپ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔