مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے تہران میں عمان کے وزیر خارجہ بدر بن حمد البو سعیدی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ویانا مذاکرات میں بہت کم مسائل باقی رہ گئے ہیں ، ہم مذاکرات میں ریڈ لائنیں عبور نہں کریں گے۔
امیر عبداللہیان نے عمان کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عمان اور ایران کے سیاسی تعلقات اعلی ترین سطح پر ہیں۔ خلیج فارس کی عرب ریاستوں میں ایران اور عمان کے تعلقات ممتاز ، اسٹراٹیجک اور دوسرے ممالک کے لئے نمونہ عمل ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ عمان کے بادشاہ کی طرف سے ایرانی صدر سید ابراہیم کو دورہ عمان کا باقاعدہ دعوتنامہ موصل ہوا ہے اور ان شا اللہ پہلی فرصت میں ایرانی صدر عمان کا دورہ کریں گے۔ امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران کی خارجہ پالیسی میں ہمسایہ اور علاقائی ممالک کو خصوصی حیثیت حاصل ہے۔
انھوں نے کہا کہ خطے کی امن و سلامتی ہمہ گیر تعاون کے سائے میں ہی ممکن ہے۔
حسین امیر عبداللہیان نے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بغداد میں عراقی حکام کی ثآلثی میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے چار دور ہوچکے ہیں۔ ہم دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کو جاری رکھنے کے حق میں ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے یمن پر مسلط کردہ جنگ کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن کو آج انسانی بحران اور انسانی المیہ کا سامنا ہے۔ یمن کا جارح ممالک کی طرف سےمحاصرہ جاری ہے۔ یمنی عوام کو غذائي اور طبی اشیاء کی قلت کا سامنا ہے۔ ایرانی سفیر شہید ایرلوطبی وسائل کی کمی اور یمن کے محاصرے کی وجہ سے کوروناوائرس میں مبتلا ہوکر شہید ہوگئے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یمن کو طبی اشیاء کی کمی کی وجہ سے انسانی المیہ کا سامنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے ایران نے افغانستان میں قیام امن کے سلسلے میں اپنی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں ہم افغانستان کی امن و سلامتی کو ایران کی امن و سلامتی سجھتے ہیں ۔ ہم دیگر ممالک کی طرح افغانستان میں پائدار امن کے قیام کے سلسلے میں ہمہ گیر حکومت کی تشکیل کو ضروری سمجھتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے یوکرائن کے بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یوکرائن کے بحران کو امریکہ اور نیٹو نے مزید پیچيدہ کردیا ہے۔ہمیں یوکرائن کے موجودہ شرائط پر سخت تشویش اورافسوس ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ویانا مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ویانا مذاکرات میں بہت کم مسائل باقی رہ گئے ہیں۔ ہم نے مغربی ممالک پر واضح کردیا ہے کہ ہم ریڈ لائنوں کو عبور نہیں کریں گے۔
عمان کے وزیر خارجہ بدر بن حمد البو سعیدی نے دوہ تہران پر اپنی خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور عمان کے تعلقات مطلوب سطح پر ہیں ہم ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ مجھے فخر ہے کہ میں عمان کے سلطان کی طرف سے ایران کے صدر اور اپنے برادر جناب آقائی سید ابراہیم رئیسی کے لئے دعوتنامہ لایا ہوں ۔ ایران اور عمان کے تعلقات دوسرے ممالک کے لئے نمونہ عمل ہیں اور ایرانی صدر کے دورہ عمان کے بعد دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوگا۔