مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے ویانا مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات سے ایرانی عوام کا اقتصادی اور معاشی فائدہ اور انتفاع اہم ہے اور ہم نے اس بات کو مکمل آگآہی کے ساتھ فریق مقابل کو بتا دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جنوبی کوریا ہمارا مقروض ہے ۔ بین الاقوامی قوانین کے مطابق تجارت ہوئی لیکن جنوبی کوریا نے مختلف بہانے بنا کر ایرانی عوام کے قرض کو ادا نہیں کیا اور آج وہ ہر ایرانی شہری کا مقروض ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ قرضہ ایران اور جنوبی کوریا کے درمیان ہے اور دونوں ممالک کے درمیان اسے حل ہونا چاہیے اور کسی دوسرے موضوع سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
خطیب زادہ نے ویانا مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ہم اس نقطہ پر نہیں پہنچے ہیں جہاں ہم یہ کہہ سکیں کہ امریکہ اپنے عہد اور وعدوں پر عمل کرےگا۔ امریکہ عدم اعتماد کی فضا قائم کئے ہوئے ہے ۔ اقتصادی و معاشی پابندیوں کے خاتمہ کا مطلب یہ ہے کہ اس سے ایرانی عوام کو فائدہ پہنچے۔
انھوں نے کہا کہ مذاکرات میں ریڈ لائنوں پر خاص توجہ دی گئي ہے اگر ہمیں ریڈ لائنوں سے عبور کرنا ہوتا تو معاہدہ کئي ماہ پہلے ہی ہوجاتا ۔
خطیب زادہ نے عراق میں ایران کے نئے سفیر کی تعیناتی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق کے وزیر خارجہ آئندہ ہفتہ تہران کا دورہ کریں گے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران میں افغانستان اور افغانستان میں ایران کے خلاف خوف و ہراس پیدا کرنے کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران 4 عشروں سے اپنے ہمسایہ اور افغان بھائیوں کی میزبانی کررہا ہے اور بہترین میزبانی کا ثبوت افغان شہریوں کی ایران کی سمت مسلسل مہاجرت ہے کیونکہ یہاں پر ان کے ساتھ عزت اور احترام کے ساتھ رفتار کی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران میں بعض افغان شہری ایرانی شہریوں کی طرح زندگی بسر کررہے ہیں اور انھیں بھی وہی سہولیات میسر ہیں جو ایرانی شہریوں کے لئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مثبت اقدامات کو نظر انداز کرکے بعض معمولی چیزوں کو بہانہ بنا کر دونوں ممالک کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا در حقیقت ایران اور افغان عوام کے دشمنوں کی پالیسی ہے۔ انھوں نے کہا کہ طالبان کی عبوری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اب ایران کے طرف ہجرت کرنے والے افغان شہریوں کو روکنے کے لئے اپنی ذمہ داری پر عمل کرے، ایران کی ظرفیتیں بھی محمدود ہیں اور ایران کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔