مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکا کی بارڈر سیکورٹی فورس، غیر قانونی تارکین وطن کوگرفتار کرنے کے بعد، اہل خانہ کو ایک دوسرے سے الگ کردیتی ہے جن میں بچے بھی ہوتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چھوٹے چھوٹے بچوں کوگھر والوں سے الگ کرکے سرد موسم میں ٹھنڈے کمروں میں رکھا جاتا ہے جہاں حفظان صحت کی سہولیات کا فقدان ہے۔
اس رپورٹ میں جس کا عنوان بھی سردخانہ ہے کہا گیا ہے کہ امریکا کی بارڈر سیکورٹی فورس اور کسٹم کے اہلکار عام طور پر مردوں اور بالغ لڑکوں کو گھروالوں سے الگ کردیتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی سیکورٹی فورس کا یہ اقدام انسانی حقوق کے قوانین کے منافی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی سرحدوں پر غیر قانونی تارکین وطن کے لئے بنائی گئی کال کوٹھریوں میں عام طور پر جو سلوک کیا جاتاہے وہ حقارت آمیز ہوتا ہے اور ان قیدیوں کو طرح طرح کی ایذائیں بھی دی جاتی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گھر کے افراد کو ایک دوسرے سے الگ کردئے جانے کے نتیجے میں حراستی کیمپوں میں قید مہاجرین کی نفیساتی صحت بھی بری طرح متاثر ہورہی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی سرحدوں پر تارکین وطن کے لئے بنائے گئے حراستی کیمپوں کی صورتحال نہ صرف یہ کہ ظالمانہ ہے بلکہ انتہائی نقصان دہ ہے۔ خاص طور پر ان لوگوں کے لئے اور زیادہ اذیت ناک ہے جو اپنے ملکوں میں پہلے ہی ایذائیں تحمل کرکے آئے ہیں۔
پیغام کا اختتام/