اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

لاوروف رواں ہفتہ کے آخر میں تہران کا دورہ کریں گے/ ویانا مذاکرات پٹڑی سے خارج نہیں ہوئے

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ روس کے وزير خارجہ رواں ہفتہ کے آخر میں تہران کا دورہ کریں گے۔
خبر کا کوڈ: ۵۵۷۲
تاریخ اشاعت: 14:55 - June 21, 2022

لاوروف رواں ہفتہ کے آخر میں تہران کا دورہ کریں گے/ ویانا مذاکرات پٹڑی سے خارج نہیں ہوئےمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ  نے کہا ہے کہ روس کے وزير خارجہ رواں ہفتہ کے آخر میں تہران کا دورہ کریں گے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ویانا مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات پٹڑی سے خارج نہیں ہوئے ہیں۔ امریکہ کی دوگانہ اور متضاد پالیسی سب کے لئے روشن ہوگئی ہے۔ امریکی حکومت سے عالمی برادری کا اعتماد ختم ہوگيا ہے۔ ہمیں بھی اپنے قومی اور ملکی مفادات کے تحفظ کے سلسلے میں محتاط  انداز میں آگے بڑھنا چاہیے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی صدر کے مشرق وسطی کے سفر کے بارے میں مہر نیوز کے نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ سنا ہے کہ امریکی صدر مشرق وسطی کا دورہ کریں گے۔ امریکی صدر کے دورے کے بارے میں کوئي بھی قضاوت قبل از وقت ہوگي ۔ علاقائی ممالک کو امریکی مکر و فریب سے دور رہنا چاہیے اور امریکی فریب میں آکر اسرائيل کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات قائم نہیں کرنے چاہییں۔ انھوں نے کہا کہ غاصب صہیونی حکومت کو باقاعدہ تسلیم کرنا فلسطینی مسلمانوں اور دنیائے اسلام کے ساتھ بہت بڑی خیانت اور غداری ہے اور مسلمان غداروں کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔

خطیب زادہ نے ترکی اور ایران کے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزير خارجہ امیر عبداللہیان عنقریب ترکی کا دورہ کریں گے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ویانا مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ویانا مذاکرات میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکہ ہے اگر امریکہ مشترکہ ایٹمی معاہدے میںو اپس آنا چاہتا ہے تو اسے اپنے وعدوں پر عمل کرنا پڑےگا۔ انھوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ مذاکرات کی حمایت کی ہے۔

خطیب زادہ نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی رپورٹ کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے ہمیشہ این پی ٹی معاہدے کی پابندی کی ہے اور پابندی کررہا ہے۔ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کو اسرائيل اور امریکہ کے خطوط پر نہیں چلنا چاہیے۔

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں