مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے خلاف حالیہ امریکی پابندیوں پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا۔
اس سلسلے میں چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے کہا: بیجنگ ہمیشہ امریکہ کی غیر قانونی اور ناقابل جواز یکطرفہ پابندیوں کا مخالف رہا ہے۔ ہم امریکی فریق سے چاہیں گے کہ پابندیوں کا سہارا لینے کا غلط رویہ ہر سطح پر ترک کر دے اور ایٹمی معاہدے کی دوبارہ سے پیروی شروع کرنے کے لئے ہونے والے مذاکرات کی مدد کرے۔
اس چینی عہدیدار نے مزید کہا کہ عالمی برادری بشمول چین بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں ایران کے ساتھ تعاون کر رہے تھے۔ یہ تعاون منطقی اور قانونی ہے اور یہ تعاون ایسی حالت میں قائم ہے کہ تیسرے فریق کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا اور احترام و حمایت کا سزاوار ہے۔
چینی وزارت خارجہ کا رد عمل ایسے وقت میں سامنے آیا کہ جب امریکی وزارت خزانہ نے ایران کے خلاف نئی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا۔ اس رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے اعلان کیا کہ اس نے ایران کے خلاف پابندیوں میں مزید ۲ افراد، ۱۳ کمپنیوں اور ۲ تیل بردار کشتیوں کے ناموں کا اضافہ کردیا ہے۔
یہ پابندیاں امارات، چین اور ویتنام میں رجسٹرڈ کمپنیوں اور گبون اور پاناما کے پرچم لگے تیل بردار کشتیوں کو شامل ہوتی ہیں۔