مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف شہروں من جملہ قم، اصفہان اور دارالحکومت تہران میں کل شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 23ویں برسی کی مناسبت سے تعزیتی پروگرام منعقد ہوئے۔
تہران میں تعزیتی پروگرام میں علمائے کرام، اہم سیاسی و مذہبی شخصیات اور پاکستان و افغانستان سے تعلق رکھنے والے طلباء و طالبات اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس تعزیتی پروگرام سے دوسرے مقررین کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین کے خارجہ امور کے سربراہ مولانا شفقت شیرازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے جس انداز میں پاکستان کے کھٹن سیاسی حالات میں دین مبین اسلام اور اسلامی انقلاب کی ترویج کے لئے کام کیا وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے لئے کارہائے نمایاں انجام دیئے۔
مولانا شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مردہ باد امریکہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی وجہ سے ایک عام نعرہ بن گیا ہے اور پاکستان کے عوام جس طرح امریکہ سے نفرت اور بیزاری کا اظہار کرتے ہیں وہ پوری دنیا پرعیاں ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے خارجہ امور کے سربراہ نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) اور شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے سچے اور نڈر پیروکار تھے اور آپ نے کبھی بھی حالات سے سمجوتہ نہیں کیا۔
ادھر پاکستان میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 23ویں برسی کے موقع پر تعزیتی پروگرام اور سیمینار منعقد ہوئے جن میں جید علمائے کرام، اہم سیاسی اور مذہبی شخصیات سمیت آئی ایس او کے اراکین اور آپ کے چاہنے والوں نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ تکفیری دہشت گردوں نے7مارچ 1995 کو ڈاکٹر محمد علی نقوی کو لاہور میں اندھا دھند فائرنگ کر کے شہید کردیا تھا۔
لاہور کے مصروف ترین چوک میں ہونے والی اس اندوہناک واردات کی خبر جنگل کی آگ کی طرح ملک بھر میں پھیل گئی۔ قائد شہید علامہ عارف الحسینی کی شہادت کے بعد یہ ملت تشیع پاکستان کے لئے سب سے بڑا نقصان اور صدمہ تھا اور پاکستانی ملت کا ایک روشن اور چمکتا ستارہ یتیم خانہ چوک میں ڈوب گیا ۔
پیغام کا اختتام/