مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق غلام خان سرحد کھولے جانے سے دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تجارت کو فروغ حاصل ہوگا۔
مقامی ذارئع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی اداروں اور مقامی انتظامیہ نے تجارتی قافلوں کی حفاظت کے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
سن دوہزار چودہ میں شمالی وزیرستان ایجنسی میں فوجی آپریشن کے بعد غلام خان سرحد کو رفت آمد اور تجارت کے لیے بند کردیا گیا تھا۔پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے طور خم اور چمن سرحد بھی متعدد بار رفت و آمد اور تجارت کے لیے بند ہوچکی ہے۔
پاکستان میں دہشتگردی کے پئے در پئے واقعات کے بعد، جس میں سیکڑوں افراد مارے جاچکے ہیں، اسلام آباد اور کابل کے درمیان تعلقات میں سخت کشیدگی پائی جاتی ہے۔
پیغام کا اختتام/