مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق تہران میں خواتین کی عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اسلام کے نام پر، آدھے معاشرے یعنی خواتین پر ظلم اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ پوری دنیا کے سماج اور خاص طور سے مشرق وسطی میں نفرت اور تشدد کی جگہ محبت، امن اور بھائی چارے کی ثقافت کو رائج کرنے کی ضرورت ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے محبت، امن اور بھائی چارے کو تمام ادیان الہی کی تہذیب قرار دیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ خواتین سے زیادہ بہتر طریقے سے اس تہذیب کو معاشرے میں کون رائج کرسکتا ہے۔
محمد جواد ظریف نے خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام کو ضروری قرار دیتے ہوکہا کہ ساری دنیا خواتین کے خلاف تشدد سے رنجیدہ ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی سطح کے تعاون اور ہم فکری کے ذریعے اس لعنت پر قابو پایا جائے۔پائیدار امن و سلامتی کے بارے میں خواتین کی عالمی کانفرنس تہران میں ایک بیان جاری کرکے ختم ہوگئی ہے۔ اس کانفرنس میں، لبنان، پاکستان، ہندوستان، افغانستان، بنگلہ دیش اور انڈونیشیا سمیت مختلف ملکوں کی نمائندہ خواتین نے شرکت کی۔
پیغام کا اختتام/