مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے سلامتی کونسل کی خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے امن و امان کی صورتحال کو افغانستان کا سب سے بڑا چیلنج قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ جنوری 2018 میں کابل اور افغانستان کے دیگر شہروں میں دہشت گردی کے ہولناک واقعات رونما ہوئے۔ داعش سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں کی جانب سے غیرانسانی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہا اور اس کے ساتھ حکومتی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان بھی جھڑپیں جاری رہیں۔
غلام علی خوشرو نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام افغان دھڑوں کے درمیان قومی مفاہمت اور امن عمل سے متعلق مشترکہ کاوشوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی قومی اتحاد حکومت داعش، طالبان، القاعدہ اور ان سے وابستہ تمام دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے لہذا عالمی برادری کا فرض ہے کہ اس مقصد کے لئے کابل حکومت کی حمایت کرے۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ ایران گزشتہ چند دہائیوں سے لاکھوں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے۔ ایران نے گزشتہ برسوں سے افغانستان میں 300 ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں میں حصہ لیا ہے جس کی لاگت 50 کروڑ ڈالر ہے۔
پیغام کا اختتام/