مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق انھوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت کے دور میں اس منصوبے پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔
راجا جاوید اخلاص نے کہا کہ اس سلسلے میں انھوں نے پارلیمانی اراکین کو باخبر کر دیا ہے۔
اس سے قبل ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ گیس پائپ لائن کے منصوبے کے بارے میں تہران اور اسلام آباد کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں۔
پاکستان کے لئے گیس سپلائی کے اس منصوبے پر مارچ دو ہزار چودہ میں کام شروع ہوا تھا تاہم بعض ملکوں کی مداخلت کی بنا پر پاکستان میں اس منصوبے پر عمل درآمد روک دیا گیا جبکہ اس منصوبے کی بنیاد پر ایران کی جانب سے پاکستان کی سرحد گیس پائپ لائن بچھادی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گیس پائپ لائن پر پاکستان میں ایسی صورت میں عمل درآمد رکا ہوا ہے کہ اس ملک کو توانائی کی اشد ضرورت ہے۔
پیغام کا اختتام/