مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایڈمیرل علی شمخانی نے ہفتہ کے روز ایران کے دور پر آئے ہوئے سلطنت عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو طے ہے کہ ایران جوہری معاہدے کے حوالے سے دوبارہ مذاکرات نہیں کئے جائیں گے اور نہ ہی اس میں کوئی نئی چیز شامل ہوگی.
ایڈمیرل شمخانی کا کہنا تھا کہ امریکہ جوہری معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے جس کے ردعمل میں اسلامی جمہوریہ ایران دوٹوک جواب دے گا.
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے میزائل پروگرام کا مقصد ملکی دفاع اور قومی سلامتی کا تحفظ کرنا ہے لہذا میڈیا مہم اور سیاسی مقاصد سے ہمارا دفاعی پروگرام ہرگز متاثر نہیں ہوگا.
ایڈمیرل علی شمخانی نے مظلوم یمنی عوام اور ملک کے خلاف جاری سعودی اور اماراتی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور عمان یمن میں جنگ کے فوری خاتمے، فائربندی، انسانی امداد کی فوری ترسیل اور تمام یمنی فریقین کے درمیان سیاسی مذاکرات کے آغاز پر مشترکہ نقطہ نظر رکھتے ہیں.
انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مسئلہ یمن کا حل فوجی طریقے سے ممکن نہیں اور صرف سیاسی اور تمام فریقین کی باہمی مشاورت سے ہی ممکن ہے.
ایڈمیرل علی شمخانی نے مزید کہا کہ خلیج فارس اور خطے کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے اجتماعی تعاون کو فروغ دینا ہوگا.
اس ملاقات میں عمان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمارا دوست ، پارٹنر اور قابل بھروسہ ملک ہے اور ہم علاقائی امن و استحکام کے حوالے سے ایران کے اہم کردار کو ہمیشہ سراہتے ہیں.
انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو مزید بڑھانے کے لئے آمادہ ہے.
یوسف بن علوی نے خطے میں تشدد اور فوجی کارروائیوں کے بجائے مفاہمت اور بات چیت کا راستہ اختیار کرنے پر زور دیا ۔
پیغام کا اختتام/